پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں لڑکی کے معاملے پر جھگڑا ہوا جس کے دوران 15 سالہ ملزم نے 14 سالہ لڑکے کی جان لے لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 14 سالہ طلحہ منگل کے روز لاپتہ ہوا تو ملزم رضا نے مساجد میں اس کی گمشدگی کے اعلانات کروائے اور لواحقین کے ساتھ مل کر اسے تلاش بھی کرتا رہا، اور کافی دیر تک تلاش کے باوجود طلحہ کی لاش نہ مل سکی۔
بعد ازاں ایک زیرِ تعمیر مکان سے 14 سالہ طلحہ کی لاش برآمد ہوئی جسے گلے پر چھری مار کر قتل کیا گیا تھا۔ پولیس نے لاش کے قریب ملزم رضا کی ٹوٹی ہوئی عینک برآمد ہونے پر ملزم کو گرفتار کر لیا اور اس سے واقعے پر پوچھ گچھ کی۔
گرفتار ملزم رضا نے جھوٹ بولا کہ طلحہ میری عینک لے کر بھاگ گیا تھا جو قتل ہوجانے کے باعث واپس نہ آسکا تاہم جرم کا اعتراف کرنا پڑا کہ منگل کی شام 7 بج کر 30 منٹ پر اس نے طلحہ کو ورغلایا اور جائے واردات پر لے گیا جو ایک زیرِ تعمیر مکان تھا۔
لڑکی کے معاملے پر دونوں کے مابین جھگڑا ہوا جس کے بعد ملزم نے لڑکے کے گلے پر چھری ماری جس کے نتیجے میں 14 سالہ طلحہ موقعے پر جاں بحق ہوگیا۔ملزم جائے واردات سے فرار ہو کر اپنا جرم چھپانے کیلئے مقتول کی تلاش میں مصروف ہوگیا۔
ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ وہ مقتول طلحہ کی کزن سے شادی کیلئے پر تول رہا تھا، تاہم اسے شک ہوگیا کہ طلحہ کی شادی اس کی پسندیدہ لڑکی سے ہوجائے گی جس پر ملزم نے غصے میں آکر مقتول کی جان لی جس سے 2 خاندان برباد ہو گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے مقتول کی کزن کے ہاں شادی کیلئے رشتہ بھیجا تاہم لڑکی کے لواحقین نے رشتے سے انکار کردیا تھا۔ اس کے باوجود ملزم نے طلحہ کو شادی ہونے کے شک پر قتل کیا۔ طلحہ کے لواحقین نے حکامِ بالا سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پمز اسپتال کے پارکنگ ایریا میں لڑکی سے زیادتی، مقدمہ درج