یمنی حوثیوں نے اسرائیلی جہاز اغوا کرلیا

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یمن کے حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر کے پانیوں سے اسرائیلی بحری جہاز کو اغوا کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ جہاز اس کا نہیں ہے۔

تہران کے اتحادی حوثی غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے حماس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے نام پر اسرائیل پر اکا دکا میزائل فائر کر رہے ہیں، جس سے اسرائیل کو تا حال کوئی نقصان نہیں پہنچ سکا ہے۔

غزہ کا المیہ ورلڈکپ کے میدان میں پہنچ گیا۔۔۔۔۔

گزشتہ ہفتے حوثی رہنما نے کہا تھا کہ ان کی افواج اسرائیل پر مزید حملے کریں گی اور وہ بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں اسرائیلی جہازوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
تاہم آج بحیرہ احمر میں بحری جہاز کے اغوا کے واقعے پر اعلیٰ حوثی کمان کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔
دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک جہاز کو بحیرہ احمر کے پانیوں میں ضبط کر لیا گیا ہے، تاہم اس جہاز کی ملکیت، اس کی سرگرمیوں اور اس کے عملے کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق اغوا شدہ جہاز پر کوئی اسرائیلی موجود نہیں تھا۔ بیان کے مطابق یہ ایک اور ایرانی دہشت گردی ہے جو آزاد دنیا کے شہریوں کے خلاف ایران کی جارحیت میں اضافے کی علامت ہے اور یہ واقعہ واضح کرتا ہے کہ عالمی آبی گزرگاہیں ایرانی حمایت یافتہ دہشت گردی کے نتیجے میں غیر محفوظ ہوگئی ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اغوا شدہ جہاز میں یوکرین، بلغاریہ، فلپائن اور میکسیکو سے تعلق رکھنے والے 25 افراد پر مشتمل عملہ سوار تھا، ان میں کوئی اسرائیلی نہیں تھا۔

Related Posts