بکنی پہنیں یا برقع، انتخاب عورت کا حق ہے، ملالہ یوسفزئی نے نیا تنازع چھیڑ دیا

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

burqa and bikini وomen have right to choose: Malala

عورت مارچ کے موقع پر نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے کہا ہے کہ خواتین کو برقع اور بکنی میں سے کسی بھی لباس کا انتخاب کرنے کا حق ہے۔

ملالہ کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی یہ حق نہیں ہے کہ وہ عورت کے لباس کے حوالے سے اس کو بتائے کہ کیا پہننا ہے اور کیا نہیں پہننا چاہیے۔

وادی سوات میں جب طالبان نے قبضہ کیا تو میری والدہ کو بھی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا، طالبان نے خواتین کو سیاہ عبایا اور شٹل کاک برقع پہننے پر مجبور کیا حتیٰ کہ مجھے 10 یا11 سال کی عمر میں برقع پہننا پڑا۔

مزید پڑھیں:عورت مارچ کل ہوگا، بینرز تیار، کون کون سے نئے نعرے شامل ؟

ملالہ کا کہنا ہے کہ خواتین کو برقع اور بکنی میں سے کسی بھی لباس کا انتخاب کرنے کا حق ہونا چاہیے،آئیں ،ہم خواتین کو خود مختاری دیں، نقصان اور تشدد کو روکیں،تعلیم اور آزادی کے بارے میں بات کریں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر کل ملک بھر میں عورت مارچ کے حوالے سے تیاریاں عروج پر پہنچ گئی ہیں، امسال بینرز کیساتھ نئے نعرے بھی تیار کرلئے گئے ہیں۔

Related Posts