پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتنا خاص کامیابی ہے، بین اسٹوکس

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتنا خاص کامیابی ہے، بین اسٹوکس
پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتنا خاص کامیابی ہے، بین اسٹوکس

ملتان: انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان بین اسٹوکس کا کہنا ہے کہ سنسنی خیز مقابلے کے بعد میزبان ٹیم کو 26 رنز سے شکست دے کر ان کے ہوم گراؤنڈ پر پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتنا ایک خاص کامیابی ہے۔

ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں دوسرے ٹیسٹ میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بین اسٹوکس نے کہا کہ پاکستان کو ان کے ہوم گراؤنڈ پر ہرانا آسان نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم اس تاریخی فتح کے لیے پہلے سے تیار تھی۔

انہوں نے کہا کہ تیسرے دن کے کھیل کے اختتام سے عین قبل امام الحق کا آؤٹ ہونا اہم موڑ تھا اور انہوں نے مزید کہا کہ صبح کے پہلے اسپیل میں مارک ووڈ کے دو آؤٹ انگلینڈ کو میچ میں واپس لے آئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سپنرز پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا جس کی وجہ سے ہم نے چوتھے دن فاسٹ باؤلنگ کا استعمال کیا۔

اسٹوکس کا کہنا تھا کہ ابرار احمد کی باؤنڈریز نے ٹیم پر دباؤ ڈالا اور بتایا کہ وہ آنے والے دنوں میں پاکستان کے سپر اسٹار ہوں گے۔

سعود شکیل کے کیچ کے متنازع فیصلے سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ تھرڈ امپائر نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا اور یہ کھیل کا حصہ ہے کیونکہ کبھی آپ کے حق میں اور کبھی خلاف فیصلہ آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کھیلنا ایک شاندار تجربہ تھا اور سنسنی خیز مقابلہ 26 رنز سے جیتنے کے بعد بھی انگلینڈ کی ٹیم کو سپورٹ کرنے پر تماشائیوں کو سراہا۔

مزید پڑھیں:ملتان ٹیسٹ میں پاکستان کو 26رنز سے شکست، انگلینڈ نے کرکٹ سیریز جیت لی

انہوں نے کہا کہ 100 سال پرانے ٹیسٹ سٹائل کو نئے انداز سے بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں جہاں ہر کھلاڑی کو ان کے آزادانہ انداز سے کھیلنے کا موقع دیا جا رہا ہے۔

Related Posts