کشمیر میں بھارتی جارحیت کا معاملہ عالمی عدالتِ انصاف لے جائیں گے۔ پاکستان کا فیصلہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کشمیر میں بھارتی جارحیت کا معاملہ عالمی عدالت انصاف لے جائیں گے۔ پاکستان کا فیصلہ
کشمیر میں بھارتی جارحیت کا معاملہ عالمی عدالت انصاف لے جائیں گے۔ پاکستان کا فیصلہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:پاکستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی جارحیت  اور انسانی حقوق کی پامالی کا مسئلہ عالمی عدالتِ انصاف لے جانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس حوالے سے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔

وزیر اعظم  پاکستان عمران خان نے  بین الاقوامی برادری کے سامنے کشمیر کے مسئلے کو واضح انداز میں بیان کرنے اور کشمیر کا مقدمہ لڑنے کے لیے  وکیل کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

ماہ ِستمبر میں جنیوا کے انسانی حقوق کمیشن اجلاس میں شرکت کے لیے سابق سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ روانہ ہوچکی ہیں ۔ سابق سیکریٹری خارجہ وادی کشمیر کی تحریک آزادی کے حق میں بین الاقوامی برادری کی رائے ہموار کریں گی اوررکن ممالک کو  بتائیں گی کہ  کشمیر میں بھارت کی طرف سے کی جانے والی خونریزیوں کے خلاف آواز بلند کرنے والے حریت رہنماؤں کو نظر بند کر دیا گیا ہے۔

بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے ہی وادی میں سخت کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ کشمیر میں ذرائع مواصلات، ٹیلی فون، موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔ طویل کرفیو کے باعث اشیائے ضروریہ، کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات تک کی قلت ہے ۔

تہمینہ جنجوعہ انسانی حقوق کمیشن کے اراکین سے گفت و شنید کے دوران کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو ان کے سامنے رکھیں گی اور اہلیان کشمیر کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی کا رنگ دینے کی بھارتی سازش کو بے نقاب کریں گی۔

اس حوالے سے  وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو عالمی برادری کے سامنے دو ٹوک انداز میں پیش کیا جائے گا۔ مسئلہ کشمیر کو عالمی عدالت انصاف لے جانے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ہم اس وقت  کچھ تکنیکی امور کا جائزہ لے رہے ہیں جس کے بعد معاملے کو بین الاقوامی عدالت انصاف لے جایا جائے گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیریوں کی نسل کشی کے حوالے سے ہمارا کیس مضبوط ہے۔ پاکستان کا مسئلہ کشمیر پر روزِ اول سے واضح مؤقف ہے ۔ پاکستان اپنے اصولی مؤقف کے تمام قانونی پہلوؤں کو سامنے رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کر رہا ہے۔ وزارتِ قانون اس حوالے سے تمام تفصیلات جلد ہی جاری کرے گا۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے مابین ثالثی کی ایک بار پھر پیشکش کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس مسئلے پر دونوں ممالک پر پہلے بھی جنگیں ہوچکی ہیں لیکن اب صورتحال انتہائی کشیدہ ہوچکی ہے۔

وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کے دوران امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر کو پیچیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں ہندو اور مسلمان دونوں  آباد ہیں۔ میں یہ نہیں کہتا کہ وہاں دونوں قومیں اچھے طریقے سے رہتی ہیں، تاہم میں پوری کوشش کروں گا کہ اس مسئلے پر پاکستان اور بھارت کے مابین ثالثی کے لیے اپنا کردار ادا کروں۔

اس سے قبل امریکی صدر پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم سے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ٹیلیفونک گفتگو کرچکے ہیں۔ اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہوں نے ایک بیان بھی جاری کیا تھا۔

مزیدپڑھیں:امریکا چاہتا ہے پاکستان اور بھارت کشمیر میں کشیدگی کم کرنے کے لیے کام کریں۔ ڈونلڈ ٹرمپ

Related Posts