اسلام آباد: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اہم اجلاس آج ہوگا جس میں پاکستان کو ٹاسک فورس کی گرے لسٹ میں مزید رکھنے یا نکالنے کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔
سنگاپور میں ٹی راج کمار کی زیرِ صدارت فیٹف کے اجلاس میں پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالے جانے کا باضابطگی اعلان متوقع ہے جبکہ اس سے پہلے فیٹف پاکستان کی جانب سے فیٹف ایکشن پلان پر عمل درآمد کو تسلی بخش قرار دے چکا ہے اور پاکستان نام گرے لسٹ سے نکالنے کے حتمی اعلان سے پہلے فیٹف کی ٹیم فیزیکلی بھی پاکستان کا دورہ کرچکی ہے اور جس پر اُس نے اطمینان کا اظہار کیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فیٹف کا اجلاس سنگاپور میں ٹی راج کمار کی زیر صدارت ہوگا، جس میں پاکستان کا نام فیٹف گرے لسٹ سے نکالنے کا امکان ہے۔ اجلاس میں فیٹف کی منی لانڈرنگ و ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کے حوالے سے بڑھتی ہوئی نگرانی کے تحت دائرہ اختیار میں فیٹف گرے لسٹ بارے اپ ڈیٹس کا اعلان بھی کیا جائے گا۔
توشہ خانہ کیس پر فیصلہ، الیکشن کمیشن نے فول پروف سیکیورٹی مانگ لی
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں شیل کمپنیوں کو غیر قانونی فنڈز کو لانڈر کرنے کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کے لیے فائدہ مند ملکیت کی شفافیت کو بہتر بنانے کے لیے رہنمائی اور عالمی اثاثوں کی وصولی کو بڑھانے کے لیے تجاویز بارے تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا جس کے بعدپاکستان کے 4 سال کے عرصے کے بعد فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا امکان ہے کیونکہ اس نے 34 نکاتی ایکشن پلان کی کامیابی سے تعمیل کی ہے جس میں سے27 نکاتی ایکشن پلان دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق تھا اور 7 نکاتی ایکشن پلان کا تعلق منی لانڈرنگ سے تھا۔
قبل ازیں جون میں جاری ہونے والے بیان میں ایف اے ٹی ایف نے نوٹ کیا تھا کہ جون 2022 کے ابتدائی اجلاس میں ایف اے ٹی ایف نے ابتدائی فیصلہ کیا تھاکہ پاکستان نے اپنے دو ایکشن پلانز کو کافی حد تک مکمل کر لیا ہے، جس میں 34 آئٹمز کا احاطہ کیا گیا ہے۔
اس بات کی تصدیق کے لیے سائٹ کے دورے کی ضمانت دی گئی ہے۔ پاکستان کی انسداد منی لانڈرنگ اور انسداد ٹیررازم فنانسنگ اصلاحات کا نفاذ شروع ہو چکا ہے اور اسے برقرار رکھا جا رہا ہے، اس کے علاوہ مستقبل میں نفاذ اور بہتری کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری سیاسی عزم برقرار ہے۔