وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ آرمی ایکٹ جس کے تحت چیف آف آرمی اسٹاف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کا معاملہ حل ہوگا، 6 ماہ میں درست کرکے اسمبلی سے پاس کروالیں گے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے بڑی بردباری اور دانش مندی کا ثبوت دیتے ہوئے ملک کو آئینی بحران سے نکالا۔
یہ بھی پڑھیں: پرانے قوانین میں دیکھیں گے کہاں تبدیلی کی ضرورت ہے، وزیر خارجہ
سپریم کورٹ فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے چیف جسٹس آف پاکستان کی مدتِ ملازمت میں 3 سال کی توسیع دینے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں چیف جسٹس کا فین ہوں، یقین تھا مسئلہ حل ہوجائے گا۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ حکومت نے بھی آئینی بحران سمجھداری سے حل کیا جبکہ آرمی چیف یا پاک فوج کے ادارے کی کوئی بے توقیری نہیں ہوئی۔ اس حوالے سے جو بھی پروپیگنڈہ کیا گیا، وہ بے بنیاد ہے۔
انہوں نے آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے حوالے سے حکومت سے سرزد ہونے والی غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ادارے کی کوئی بے توقیری نہیں ہوئی، یہ آئینی بحران جو پیدا ہوا، ہماری غلطی کی وجہ سے ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ رات کے وقت تقریباً ڈیڑھ بجے مجھے آرمی چیف توسیع کے حوالے سے سمری پیش کی گئی جس پر میں نے دستخط کر دئیے جبکہ میں سپریم کورٹ ججز کی مدتِ ملازمت میں توسیع کا سب سے بڑا حامی ہوں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ توسیع کے معاملے میں آرمی چیف کی غلطی نہیں، حکومت نے کاغذات پورے نہیں کیے تھے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے گزشتہ روز شیخ رشید نے کہا کہ کسی نے ماضی میں آرمی چیف کی توسیع کو چیلنج نہیں کیا، اس لیے کوتاہیاں ہوئیں۔
مزید پڑھیں: 6ماہ کو 3 سال ہی سمجھیں، ضروری قانون سازی کرلیں گے، شیخ رشید