لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے فیصلہ کیا ہے کہ قائدِ حزبِ اختلاف قومی اسمبلی شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کو وطن واپس لانے کیلئے برطانوی قومی تحقیقاتی ادارے اور انٹرپول سے رابطہ کیا جائے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کے بیتے سلیمان شہباز کے خلاف نیب میں منی لانڈرنگ کا کیس جاری ہے جبکہ سلیمان شہباز اِس وقت لندن میں موجود ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر کے بیٹے سلیمان شہباز منی لانڈرنگ کیس میں دستاویزی طور پر مفرور ہیں جبکہ ان کے خلاف ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہوچکے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل قومی احتساب بیورو(نیب) نے قائدِ حزبِ اختلاف شہباز شریف کے خاندان پر پابندی عائد کرتے ہوئے ان کے شیئرز منجمد کر دئیے جبکہ جائیداد کی خریدوفروخت پر بھی پابندی عائد کردی گئی ۔
احتساب بیورو (نیب) لاہور نے گزشتہ برس 26 نومبر کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور دیگر کیسز میں شہباز فیملی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے لیے بینکس کو خطوط ارسال کر دئیے۔
نیب لاہور نے شریف ملک پروڈکٹس، فیڈ ملز، شوگر ملز اور پولٹری کے ساتھ ساتھ چنیوٹ انرجی، رمضان انرجی، شریف ڈیری اور کرسٹل پلاسٹک انڈسڑی سمیت دیگر کمپنیوں کے شیئرز منجمد کردئیے۔
مزید پڑھیں: شریف خاندان کی کمپنیاں اور شیئرز منجمد کر دئیے گئے