ادارے دہشت گردوں کیخلاف سنجیدگی سے نمٹیں، وفاق المدارس العربیہ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے قائدین مولانا انوار الحق، مولانا محمد حنیف جالندھری، مولانا سعید یوسف، مولانا قاضی عبدالرشید، مولانا امداداللہ یوسف زئی، مولانا حسین احمد، مولانا صلاح الدین ایوبی، مولانا عبد المنان، مولانا قاضی نثار احمد اور دیگر نے سانحہ مستونگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کے امن وامان اور استحکام پر حملہ قرار دیا۔

وفاق المدارس کے قائدین نے سانحہ مستونگ کے ذمہ داروں کو جلد از جلد گرفتار کرکے نشان عبرت بنانے کا مطالبہ کیا۔ اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی حالیہ لہر افسوس ناک ہے جس میں پہلے باجوڑ میں جمعیت علماء اسلام کے جلسے کو نشانہ بنایا گیا، پھر کراچی میں اہلحدیث عالم دین مولانا ضیاء الرحمن مدنی کو شہید کر دیا گیا، اس کے بعد مستونگ میں حافظ حمد اللہ پر قاتلانہ حملہ ہوا اور اب مستونگ میں ہی 12 ربیع الاول کے جلوس میں سینکڑوں بے گناہ مسلمانوں کو شہید کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

اسلامی مالیات کے لیے اخلاقی اصولوں پر مبنی کِرِپٹو اِیکو سسٹم کا قیام کیوں ضروری ہے؟

وفاق المدارس کے قائدین نے کہا کہ بلاتفریق تمام مکاتب فکر کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جو بہت افسوس ناک اور لمحہ فکریہ ہے۔ وفاق المدارس کے قائدین نے تمام مکاتب فکر کے رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ دہشتگردی کے خلاف متحد ہو کر اس کی روک تھام کے لیے کردار ادا کریں۔

وفاق المدارس کے قائدین نے حکومت اور قومی سلامتی کے اداروں سے اس صورت حال سے سنجیدگی سے نمٹنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر گزشتہ سانحات کے ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی ہو جاتی تو آئے روز نئے حادثات سے قوم کو دوچار نہ ہونا پڑتا۔

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے قائدین نے سانحہ مستونگ کے شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی اور ملک بھر کی مساجد و مدارس کے ذمہ داران سے خصوصی دعاؤں کے اہتمام کی اپیل بھی کی۔

Related Posts