آسٹریلوی میڈیا نے ایک بار پھر بھارت کے کپتان روہت شرما کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں “رونے والا کپتان” کا لقب دیا ہے۔
یہ مذاق ان کے اپنے اوپننگ پارٹنر یشسوی جیسوال کے بارے میں چوتھے ٹیسٹ میچ میں سخت ردعمل کے بعد کیا گیا، جو میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا گیا۔
رپورٹ کے مطابق، یہ واقعہ اس سیریز میں جاری تنازعہ میں مزید اضافہ کرتا ہے جو پہلے ہی بھارتی کرکٹرز کے ساتھ میڈیا کے سلوک کی وجہ سے زیر بحث ہے۔
چوتھے دن، جیسوال میدان میں جدوجہد کرتے ہوئے تین کیچز چھوڑ دیتے ہیں، جن میں 47 رنز پر مارنس لبوشین کا کیچ بھی شامل ہے۔ کپتان شرما کا دوسرے کیچ چھوڑنے پر ردعمل شدید تھا۔
وہ واضح طور پر پریشان دکھائی دے رہے تھے، ہاتھ ہوا میں اٹھا کر ایک زوردار چیخ ماری۔ آسٹریلوی میڈیا اور کمنٹیٹرز نے فوراً شرما کی عدم برداشت کو اجاگر کیا۔ ویسٹ آسٹریلین اخبار، جو پہلے بھی بھارتی کھلاڑیوں جیسے ویرات کوہلی پر تنقید کر چکا ہے، نے اس بار روہت شرما کے جذباتی ردعمل پر توجہ دی۔
ان کا عنوان تھا: “رونے والا کپتان”، جس کے ساتھ یہ تبصرہ تھا، “یہ پتہ چلا کہ کوہلی بھارت کی ٹیم کا واحد رونے والا نہیں ہے،” جو شرما کے جیسوال کی غلطیوں پر ردعمل کی طرف اشارہ کر رہا تھا۔ اس واقعے نے سابق کرکٹرز اور شائقین کی جانب سے سخت ردعمل پیدا کیا۔
دیکھئے دلکش تصاویر: 2024 کے دوران ہونے والی شوبز شخصیات کی شادیوں پر ایک نظر
آسٹریلوی سابق کرکٹر مائیک ہسی نے اس ردعمل پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “مجھے بھارتی کپتان کا یہ ردعمل پسند نہیں آیا۔ آپ کو خاص طور پر ایک نوجوان کھلاڑی جیسے جیسوال کے لیے سکون اور حمایت کا پیغام دینا چاہیے، جو پہلے ہی ان کیچز کو چھوڑنے کی وجہ سے برا محسوس کر رہا ہوگا۔”
مائیک ہسی نے مزید کہا کہ روہت شرما کی پریشانی نے جیسوال کے حوصلے پر منفی اثر ڈال سکتا ہے، خاص طور پر جب نوجوان کھلاڑی شرما کے ساتھ بیٹنگ کرنے کی تیاری کر رہا ہو۔
سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے بھی تبصرہ کیا اور شرما کے عمل کے جیسوال پر نفسیاتی اثرات پر زور دیا۔ “جیسوال کے لیے یہ بہت بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے دماغ کو دوبارہ کھیل میں لے آئے، خاص طور پر کپتان کے اس جذباتی ردعمل کے بعد۔” وان نے کہا، “اہم کیچز چھوڑنے کا دباؤ، خاص طور پر آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں، یقیناً بہت بڑا ہوگا۔”
آسٹریلوی کرکٹر ایلیسا ہیلی نے کپتان شرما کے اس ردعمل کے مزید نتائج پر روشنی ڈالی، کہا، “خاص طور پر جب آپ کو اس کی ضرورت ہوتی ہے کہ وہ آپ کے ساتھ بیٹنگ کے لیے باہر نکلے، کچھ رنز بنائے اور آپ کے ملک کے لیے ایک ٹیسٹ میچ جیتنے کی کوشش کرے۔”
سوشل میڈیا پر روہت شرما کے اس عمل پر تنقید کا بازار گرم رہا، اور سابق آسٹریلوی کرکٹر ڈیرن بیری نے ٹویٹ کیا، “آپ کو اس بچے کے لیے افسوس ہونا چاہیے۔ جیسوال نے آج تین اہم مواقع کھو دیے ہیں۔ اس کا واحد جواب ایک میچ وننگ اننگز ہے۔ اسے اپنے سینئر کھلاڑیوں کی طرف سے پیٹھ پر تھپکی کی ضرورت ہے، نہ کہ ڈانٹنے کی۔”