اہم برطانوی تعلیمی ادارے کے سربراہ بننے والے مفتی حامد پٹیل کون ہیں اور ان کے تقرر پر ہنگامہ کیوں برپا ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

برطانیہ کی مسلم کونسل نے اعتراضات پر افسوس کا اظہار کیا ہے، فوٹو عالمی میڈیا

بھارت نژاد اسلامی اسکالر مفتی حامد پٹیل برطانیہ کے اہم ترین سرکاری تعلیمی محکمے ‘آفسٹڈ’ کے عبوری چیئرمین مقرر کردیے گئے، جس پر اسلام مخالف نسل پرست گروہوں نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کر دیا۔

اس سے قبل آفسٹڈ نے 11 مارچ کو ان کی تقرری کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سر حامد پٹیل کو آفسٹڈ بورڈ کے عبوری چیئرمین کے طور پر اس وقت تک خدمات انجام دینے کے لیے مقرر کیا گیا ہے جب تک کہ مارچ 2025 میں مستعفی ہونے والی ڈیم کرسٹین ریان کا کوئی جانشین نہیں مل جاتا۔

آفسٹڈ کے چیف انسپکٹر مارٹن اولیور نے ان کی تقرری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ سر حامد عبوری چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں گے، جبکہ حکومت ڈیم کرسٹین کے جانشین بھرتی کے لیے کوشاں ہے۔ میں ان کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرجوش ہوں۔

واضح رہے کہ مفتی حامد پٹیل اس منصب پر مقرر ہونے والے پہلے مسلمان ہیں۔

مفتی حامد پٹیل کون ہیں؟

حامد پٹیل برطانیہ میں پیدا ہوئے اور وہیں پلے بڑھے۔ ان کے والدین کا تعلق بھارت کی ریاست گجرات کے شہر بھروچ سے تھا، جو تقریباً نصف صدی قبل 1970 کی دہائی کے آخر میں برطانیہ ہجرت کر گئے تھے۔ وہ پانچ بہن بھائیوں میں سے ایک ہیں، جن میں تین بہنیں اور دو بھائی شامل ہیں۔

وہ ایک مستند مفتی اور اسلامی اسکالر ہیں۔ ان کے کیریئر کا آغاز بطور استاد ہوا، حالانکہ وہ فٹبالر بننا چاہتے تھے۔ 2010 میں وہ اسٹار اکیڈمیز (جسے پہلے توحیدال ایجوکیشن ٹرسٹ کہا جاتا تھا) کے چیف ایگزیکٹو بنے۔

ان کی سربراہی میں یہ ٹرسٹ 34 سے زائد اسکولوں کا انتظام سنبھال چکا ہے، جو زیادہ تر ایسے علاقوں میں واقع ہیں جہاں سماجی پسماندگی کا تناسب زیادہ ہے۔ ان میں سے کئی اسکول آفسٹیڈ (Ofsted) کی درجہ بندی میں ‘آؤٹ اسٹینڈنگ’ قرار دیے جا چکے ہیں اور ملکی تعلیمی کارکردگی کی فہرستوں میں اعلیٰ مقامات پر ہیں۔

2024 میں اسٹار اکیڈمیز کے تین اسکول برطانیہ کے سرفہرست 10 اسکولوں میں شامل تھے، جنہیں پروگریس 8 (Progress 8) کی بنیاد پر جانچا گیا۔ 2023 میں، پانچ اسٹار اسکولز انگلینڈ کے سرفہرست 10 اسکولوں میں شامل تھے، جہاں طلبہ نے GCSE میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

توحیدال گرلز اسکول، جو بلیک برن میں واقع ہے، کو سنڈے ٹائمز کی جانب سے 2025 کا بہترین ریاستی مذہبی سیکنڈری اسکول قرار دیا گیا۔

اولیو اسکول، بولٹن کو نارتھ ویسٹ کے پرائمری اسکولوں میں چھٹا بہترین اسکول قرار دیا گیا، جبکہ دیگر نمایاں کارکردگی دکھانے والے اسکولوں میں اولیو اسکول، اسمال ہیتھ، اولیو اسکول، بلیک برن، اور ایڈن گرلز لیڈرشپ اکیڈمی، برمنگھم شامل ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جہاں میکائلا کمیونٹی اسکول جیسے ‘سیکولر’ اسکولوں کو دائیں بازو کے میڈیا میں خوب پذیرائی ملتی ہے، وہیں مبصرین کا کہنا ہے کہ مسلم انتظامیہ کے تحت چلنے والے اسکول—جو ملک کے سرفہرست 10 اسکولوں میں کسی بھی دوسرے اسکول سے زیادہ تعداد میں شامل ہیں—کو مناسب سطح پر تسلیم ہی نہیں کیا جاتا۔

مفتی حامد پٹیل کی تقرری پر کس کو اعتراض ہے اور کیوں؟

مفتی حامد پٹیل کی آفسٹڈ چیئرمین کے طور پر تقرری سے برطانیہ کے علاوہ بھارت کے دائیں بازو کے کارکنان بھی کافی بھڑکے ہوئے ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ان کی اس تقرری کے خلاف ٹرینڈ تک چلایا گیا اور مختلف اکاؤنٹ سے مفتی پٹیل کے خلاف قابل اعتراض ٹویٹ کیے گئے۔ راجیش سناتنی نام کے ایک اکاؤنٹ ہولڈر نے لکھا کہ ‘وہ اب سکھائیں گے کہ زمین چپٹی ہے۔۔۔ کسی انگریز کو 72 حور نہیں ملے گی اور وہ دوزخ میں جلائے جائیں گے۔” میجر نمرتا دھسمانا نام کے ایک اور اکاؤنٹ سے لکھا گیا کہ ”برطانیہ اب کاروبار سے لے کر تعلیم تک ہر چیز میں ختم ہوچکا ہے۔ اب اس سے تعاون کرنے کے لیے کچھ نہیں بچا ہے۔”

وہیں مارک وٹفورڈ نام کے ایک برطانوی نے ٹویٹ کیا کہ ”کیا یہ ہمارے ملک کے اسلامائزیشن کی ایک اور مثال ہے؟ اسرائیل پر 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بارے میں حامد پٹیل کی رائے جاننا انتہائی دلچسپ ہوگا۔” @crescendo2001 نام کے ایک اکاؤنٹ ہولڈر نے ٹویٹ کیا کہ مغربی تعلیمی معیار کا حال یہ ہے کہ ”اب عظیم برطانیہ کے تعلیمی شعبے کی قیادت مفتی حامد پٹیل کریں گے۔ یہ دہشت گردوں کی دراندازی ہے، وہ شرعیہ اور مدارس کے ذریعہ برطانوی بچوں کی تعلیم کو یرغمال بنا رہے ہیں۔” ایک اور اکاؤنٹ @Eagleeye47 سے ٹویٹ کیا گیا کہ ”اب برطانیہ کے پاس بھی غزہ جیسا تعلیمی نظام ہوگا۔” وہیں ‘ایکس مسلم’ نام کے ایک اکاؤنٹ ہولڈر نے ٹویٹ کیا کہ ”انگریزوں نے 400 سال تک دنیا کو کالونی بنایا، اب وہ اسلام کی کالونی بن گئے ہیں۔”

مفتی حامد پٹیل کی تقرری کا خیرمقدم

دوسری طرف مسلم کونسل آف برطانیہ نے حامد مفتی حامد پٹیل کی آفسٹڈ کے عبوری چیئرمین کے طور پر تقرری کو ‘تاریخی’ قرار دیتے ہوئے خیر مقدم کیا ہے۔

مسلم کونسل نے اپنے بیان میں لکھا کہ ان کا ادارہ آج مفتی حامد پٹیل کی آفسٹڈ کے عبوری چیئرمین کے طور پر تقرری کا خیرمقدم کرتا ہے، جو اس عہدے پر مقرر ہونے والے پہلے برطانوی مسلمان ہیں۔

اسی کے ساتھ برطانوی مسلم کونسل نے ان کی تقرری پر کیے گئے اسلامو فوبک حملوں کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے بجائے ان کی مسلم شناخت سے متاثر دکھائی دیتے ہیں۔

آفسٹڈ کیا ہے؟

آفسٹڈ (Ofsted) کا فل فارم آفس فار اسٹینڈرڈز ان ایجوکیشن، چلڈرن سروسز اینڈ اسکلز ہوتا ہے۔ یہ برطانیہ کا تعلیم اور تربیت کے لیے قومی ریگولیٹری ادارہ ہے جو تمام عمر کے سیکھنے والوں بشمول اسکول، بچوں کی دیکھ بھال اور تربیت فراہم کرنے والی خدمات اور اداروں کے معائنہ اور ریگولیشن کا کام کرتا ہے۔

Related Posts