کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں، اراکین اسمبلی، عہدیداران کی جانب سے پارٹی چھوڑنے کا سلسلہ نہ صرف جاری ہے بلکہ ہر دن گزرنے کےساتھ اس میں تیزی آرہی ہے۔
گزشتہ روز پی ٹی آئی کے دو اہم رہنماؤں شیریں مزاری اور فیاض الحسن چوہان نے تحریک انصاف چھوڑنے ک اعلان کردیا۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے پارٹی چھوڑنے کا سلسلہ 9 مئی کے واقعات کے بعد شروع ہوا۔
واضح رہے کہ 9 مئی کو کرپشن کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کارکنان اور کچھ رہنماؤں نے فوجی املاک کو نقصان پہنچایا تھا۔
جس کے بعد پاک فوج نے 9 مئی کو یوم سیاہ قرار دے دیا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں ملوث مجرموں کے خلاف کریک ڈاؤں شروع کردیا گیا ۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے اب تک 9 مئی کے واقعات میں ملوث کئی کارکنان کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور بتایا جارہا ہے کہ ان کارکنان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے بعض رہنماؤں نے 9 مئی واقعات کو ناقبل قبول قرار دیتے ہوئے پارٹی کو چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔
سب سے پہلے پارٹی چھوڑنے کا اعلان پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی محمود مولوی نے کیا، اس کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے استعفوں کا ایک نہ رکنے والاسلسلہ شروع ہوگیا، اب تک 25 سے زائد پی ٹی آئی رہنما پارٹی چھوڑ چکے ہیں جن میں سے کچھ نے سیاست چھوڑنے کا بھی اعلان کردیا ہے۔
پی ٹی آئی کو چھوڑنے والوں میں محمود مولوی ، ملک امین اسلم، عامر کیانی، اجمل وزیر (کے پی کے)، محمد علی شاہ، جے پرکاش، ہشام انعام اللہ، جلیل شرقپوری، آفتاب صدیقی، شیریں مزاری، جمشید چیمہ، مسرت چیمہ، مسرت چیمہ، فیاض الحسن چوہان، کریم بخش گبول، عثمان ترکئی اور چوہدری وجاہت حسین شامل ہیں۔