پیپلزپارٹی آئے یا نہ آئے لانگ مارچ ضرور ہوگا،مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف میں اتفاق

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پیپلزپارٹی آئے یا نہ آئے لانگ مارچ ضرور ہوگا،مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف کا اتفاق
پیپلزپارٹی آئے یا نہ آئے لانگ مارچ ضرور ہوگا،مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف کا اتفاق

اسلام آباد: اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی ہمارے ساتھ آئے یا نہ آئے لانگ مارچ ہر صورت میں ہوگا۔ ہم نے اپنے کارکنان کو تیار رہنے کی ہدایت کردی ہے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ ( ن ) کے تاحیات قائد میاں محمد نواز شریف سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران دنوں رہنماؤں نے لانگ مارچ اور استعفوں کے معاملے پر تفصیلی مشاورت کی۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا اگر پیپلزپارٹی استعفے دے کر لانگ مارچ میں شرکت تو ٹھیک ہے ورنہ ہم 9 جماعتوں کے ساتھ ہی لانگ مارچ کے لئے نکلیں گے اور کسی صورت لانگ مارچ کو منسوخ نہیں کریں گے۔آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے جیل بھرو تحریک پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: شہید ذوالفقارعلی بھٹو کی برسی، پیپلزپارٹی کا 4 اپریل کو جلسہ کرنے کا اعلان

سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم ایک بار پھر اس بات کو واضح کردینا چاہتے ہیں کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔

یاد رہے کہ تین روز قبل اسلام آباد میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم ) کا اہم سربراہی اجلاس ہوا تھا۔ اجلاس میں شامل 9 جماعتوں نے لانگ مارچ سے قبل اسمبلیوں سے استعفے دینے کی حمایت کی تھی جبکہ آصف علی زرداری نے استعفوں اور لانگ مارچ کو نواز شریف کی وطن واپسی سے مشروط کرتے ہوئے استعفوں دینے سے انکار کردیا تھا۔

دوسری جانب استعفوں سے متعلق مشاورت کے لیے پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی ( سی ای سی ) کا اجلاس 4 اپریل کو طلب کرلیا گیا ہے۔

Related Posts