پاکستان ریلویز تمام تر اقدامات اور وسائل کے باوجود مسافر و مال بردار ٹرینوں کو حادثات سے بچانے میں ناکام رہا ہے۔
رواں سال یکم جنوری سے 15 جون تک 45 مختلف حادثات پیش آچکے ہیں جن میں ٹرینوں کے پٹڑی سے اترنے کے واقعات بھی شامل ہیں۔
ریلوے ذرائع کے مطابق 22 مسافر، 20 مال بردار ٹرینوں کے ڈی ریل ہونے کے واقعات ریکارڈ پر آئے جبکہ 3 دیگر نوعیت کے حادثات بھی پیش آئے۔
جعفر ایکسپریس کو جیکب آباد کے قریب تخریب کاری کا نشانہ بنایا گیا، جہاں دھماکے سے 5 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔
ریلوے ٹریک کی بوسیدگی ان حادثات کی بڑی وجہ قرار دی جا رہی ہے۔ کئی ٹریکس 100 سال سے زائد پرانے ہیں جنہیں معمولی مرمت کے بعد ہی استعمال کیا جا رہا ہے۔
چیف ایگزیکٹو ریلویز عامر علی بلوچ کا کہنا ہے کہ حادثات ضرور ہوئے ہیں، مگر ان کی تعداد اتنی زیادہ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے سہولیات کی فراہمی اور بروقت روانگی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، اور ریلوے انفرااسٹرکچر کی بہتری پر بھی کام جاری ہے۔