اسلام آباد: پاکستانی بینک ایل سی کھولنے کیلئے تیار نہیں ہیں جس کے نتیجے میں روس سے گندم کی درآمد کھٹائی میں پڑ گئی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی بینکوں نے لیٹرز آف کریڈٹ (ایل سی) کھولنے سے صاف انکار کردیا جس کی وجہ یہ خدشہ ہے کہ یوکرین جنگ کے باعث امریکا ان پر بھی جرمانہ عائد کرسکتا ہے۔
روس سے 1لاکھ 30 ہزار میٹرک گندم درآمد کرنیکی منظوری
دوسری جانب حکومت روس سے گندم منگوانے کیلئے متبادل آپشن پر کام کر رہی ہے۔ ملک بھر میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا۔ گندم درآمد نہ کرنے کی صورت میں بحران کا خدشہ ہے۔
قبل ازیں ماسکو کے دورے کیلئے پاکستانی وفد روس جا پہنچا تھا جس نے خام تیل کی درآمد کیلئے روسی حکام سے مذاکرات کیے۔ بعد ازاں یہ دعویٰ کیا گیا کہ روس پاکستان کو رعایتی قیمت پر تیل فراہم کرے گا۔
تاہم بینکوں کی جانب سے روس سے گندم کی درآمد کے معاملے پر انکار سے تیل کی درآمد پر بھی خدشات جنم لے رہے ہیں۔ ایک پاکستانی ریفائنری بھی گزشتہ دنوں روس سے تیل خریدنے کی کوشش میں ناکام ہوچکی ہے۔
پاکستانی ریفائنری کو بھی بینکوں نے ایل سیز کھولنے سے انکار کرکے درآمد کا معاملہ روک دیا۔ دو پاکستانی بینک امریکا میں پہلے ہی ریگولیٹری قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے کا سامنا کر رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ بینکس احتیاط برت رہے ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے روس سے 1 لاکھ 30 ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی۔ اجلاس کے دوران ملکی معیشت کیلئے اہم دیگر فیصلے بھی ہوئے۔
وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کی زیرِ صدارت 2 روز قبل ای سی سی اجلاس میں میسرز سیریل کراپ ٹریڈنگ کی کم ترین بولی کی منظوری دی گئی۔ گوادر بندرگاہ سے اندرونِ ملک نقل و حمل پر اضافی لاگت پاسکو کو برداشت کرنے کی ہدایت کی گئی۔