صحافی شیریں ابو عاقلہ کو لگنے والی گولی کونسی تھی؟ اسرائیل نے تحقیقات کرانے کا اعلان کردیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صحافی شیریں ابو عاقلہ کو لگنے والی گولی کونسی تھی؟ اسرائیل نے تحقیقات کرانے کا اعلان کردیا
صحافی شیریں ابو عاقلہ کو لگنے والی گولی کونسی تھی؟ اسرائیل نے تحقیقات کرانے کا اعلان کردیا

یروشلم: اسرائیلی فوجی کی گولی سے قتل ہونے والی فلسطینی صحافی شیریں ابو عاقلہ کے قتل پراسرائیل نے تحقیقات کرانے کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق فلسطینی حکام کی جانب سے مقتول صحافی شیریں ابو عاقلہ کو لگنے والی گولی امریکی ماہرین کو دیے جانے کے بعد اسرائیلی آرمی کا کہنا ہے کہ وہ گولی کی بیلسٹک جانچ کریں گے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فلسطینی حکام کی جانب سے اسرائیل کے بجائے امریکیوں کو تحقیقات کے لیے گرین سگنل دینے کے بعد اسرائیلی آرمی کے ترجمان رین کوشیف کا بیان فوجی ریڈیو پر آیا۔

اسرائیلی فوجی نے کہا کہ گولی کی جانچ امریکی نہیں بلکہ امریکی موجودگی میں اسرائیلی ہوگی، ہم نتائج کا انتظار کررہے ہیں، اگر ہم نے انہیں قتل کیا تو اُس کی ذمہ داری لیں گے اور اس کے لیے معذرت کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

یوکرین کی گندم چرانے کا الزام، ترکی نے روس کا بحری جہاز پکڑ لیا

اُن کا کہنا تھا کہ ہم اس وقت بھی معذرت کرتے ہیں جب غیر ملوث لوگ فلسطینی بندوق برادروں سے قتل ہوجاتے ہیں۔

واضح رہے کہ رملہ میں فلسطینی ذرائع نے کہا کہ انھیں توقع ہے کہ مذکورہ گولی کی جانچ یروشلم میں موجود امریکی سفارتخانے میں ہوگی۔

معلوم رہے کہ فلسطینی نژاد امریکی صحافی شیریں ابو عاقلہ 11 مئی کو پریس کی جیکٹ اور ہیلمٹ پہنے مغربی کنارے کے شمال میں جنین کیمپ میں اسرائیلی آرمی کا آپریشن کور کررہی تھیں جب ایک گولی سے ہلاک ہوگئیں۔

فلسطینی حکام کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ قطری نشریاتی ادارے سے وابستہ صحافی ہیلمٹ سے نیچے گولی لگنے سے ہلاک ہوئی تھی۔ ساتھ ہی یہ بھی معلوم ہوا کہ اُن کی ہلاکت دھات کو چیرنے والی 5.56 ملی میٹر کی جس گولی ہوئی وہ ایک روجر منی 14 رائفل سے دائر کی گئی تھی۔

اقوامِ متحدہ کی تفتیش کے ساتھ ساتھ متعدد صحافیانہ تحقیقات میں معلوم ہوا کہ شیریں ابو عاقلہ پر گولی اسرائیلی فورسز نے چلائی تھی۔

بعدازاں ان تحقیقات کے باوجود اسرائیل اپنے دعویٰ پرڈٹا رہا کہ اسرائیلی گولی سے نہیں بلکہ فلسطینی گولی سے ہلاک ہوئیں۔

Related Posts