عمرے کے سفر میں آپ کو مکہ مکرمہ کے دیگر کونسے مقامات دیکھنے چاہئیں؟

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
5560 روپے کا ایک کلو آٹا
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کیا آپ عمرہ ادا کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں اور جلد ہی مقدس سرزمین کی زیارت کرنے والے ہیں؟

اگر ہاں تو عمرہ ادا کرنے کے علاوہ مکہ مکرمہ اورمدینہ منورہ کے اہم تاریخی مقامات کو دیکھنے کی خواہش ہرعازمین کی ہوتی ہے، آئیے ہم آپ کو اس اسٹوری میں مکہ مکرمہ کے اہم اور قابل دید مقامات کے بارے میں بتاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان میں  سٹیلائٹ سیر وسیاحت ۔۔۔ ملکی معیشت کے استحکام کا اہم جزو

مکہ مکرمہ کے اہم تاریخی مقامات کی زیارت کے لئےعازمین کوایک یا دو دن کا شیڈول الگ سے بنانا ہوگا تاکہ انہیں تمام مقامات کی زیارت کرنے میں کسی طرح کی کوئی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ مکہ مکرمہ کے اہم اور تاریخی مقامات درج ذیل ہیں:

جنت المعلیٰ: مکہ مکرمہ کا مقدس قبرستان

جنت المعلیٰ مکہ مکرمہ کا ایک تاریخی قبرستان ہے جہاں نبی پاک ﷺ کے بیشتر رشتے دار مدفون ہیں۔ اس جگہ کونبی پاک ﷺ کی پیدائش سے بہت پہلے قبرستان کے لئے خاص کیا گیا تھا اورآج تک یہ اس مقصد کیلئے موجود ہے۔ اسی قبرستان میں رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی سب سے پہلی زوجہ ام المومنین سیدہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا بھی مدفون ہیں۔ یہ قبرستان زائرین کے لئے ہر وقت کھلا رہتا ہے۔

جبل النور

جبل النوروہ پہاڑ ہے جہاں غار حرا واقع ہے۔ نبوت سے پہلے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم چند روز کی خوراک ساتھ لے کر جبل نور پر آتے اور اسی غار میں غور و فکر اور عبادت کرتے۔

پھر ایک دن جبریل علیہ السلام نمودار ہوئے اور نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پر سب سے پہلی وحی نازل کی جس کے ذریعے باری تعالٰی نے آپ ﷺ کو نبی بنایا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ زیارت کے وقت آپ کافی مقدار میں پانی لے کر جائیں۔ دوپہر کے وقت گرمی کافی ہوتی ہے اسی لئے صبح کے وقت یا شام اور رات کے وقت جائیں تو بہتر ہے

مسجد عائشہ

یہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان شاہراہ پر واقع ہے اور اسے میقات سمجھا جاتا ہے کیوں کہ اسی جگہ سے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے اپنے احرام کا آغاز کیا تھا۔ یہ مسجد تنعیم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے. یاد رہے کہ احرام کے کپڑے اور حج و عمرہ کے دیگر لوازمات بھی آپ کو یہیں مل جائیں گے۔

جبل ثور

جبل ثور جسے ایمان اور امید کی علامت کے طور پر جانا جاتا ہے۔ جہاں غار ثور واقع ہے۔ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور حضرت ابوبکر صدیق نے جب مکہ سے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کی تو تین دن تک اسی غار میں چھپے رہے۔

اس غار کا دہانہ اتنا تنگ ہے کہ لیٹ کر بمشکل انسان اندر داخل ہو سکتا ہے۔ اللہ کی رحمت سے اس غار کے دروازے پر مکڑی کا جال تیار ہو گیا اور ایک کبوتر نے وہاں انڈے بھی دے دیے جس سے دشمن کو لگا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم یہاں نہیں ہیں۔

یہ لمبی چڑھائی اور تھکا دینے والا پہاڑ ہے لیکن جب آپ چوٹی پر پہنچ کر نظارہ دیکھیں گے تو آپ اس منظرکو بھول نہیں پائیں گے اور اپنے ارد گرد کی خوبصورتی کے لئے صرف اللہ کی حمد بیان کریں گے۔

غلاف کعبہ تیار کئے جانے کی فیکٹری

مکہ مکرمہ میں غلاف کعبہ تیار کرنے کا کارخانہ ہے جہاں سیکڑوں کاریگر 670 کلو گرام سونے اور چاندی کے دھاگہ سے سیاہ رنگ کے بیرونی اور سبز رنگ کے اندرونی کپڑے پر قرآنی آیات کی کتابت کرتے ہیں۔تاریخی مقامات

غلاف کعبہ کو سب سے پہلے سیدنا ابراہیم نے لگایا تھا۔ آج بھی ہر سال حج کے موسم سے پہلے غلاف تبدیل کیا جاتا ہے۔
آپ کو ان کارخانوں کو دیکھنے لئے ضرور جانا چاہیے تاکہ آپ دیکھ سکیں کہ کس طرح کاریگرصبح سے دیر رات تک غلاف کعبہ تیار کر تے ہیں۔

Related Posts