چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے رواں سال ملک میں مون سون کی زیادہ بارشوں کی وجہ بتادی، ان کا کا کہنا تھا کہ تین سال کے دوران بحرالکاہل کا درجۂ حرارت معمول سے کم رہ رہا ہے، کم درجۂ حرارت میں لانینا فیز ایکٹو ہوتا ہے جس سے مون سون بارشیں اچھی ہوتی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ لانینا کے دوران پاکستان، بھارت، بنگلا دیش، جنوب ایشیائی ممالک میں مون سون بارشیں اچھی ہوتی ہیں۔
سردار سرفراز نے بتایا کہ رواں سال موسم گرما کا آغاز مارچ سے ہوا اور گرمی کی شدت معمول سے زائد تھی، زیادہ گرمی بھی مون سون کی شدت کو بڑھانے کی بڑی وجہ ہوتی ہے
چیف میٹرولوجسٹ کا کہنا تھا کہ حالیہ مون سون سسٹم شدت والا ہے، اس کا 80 فیصد حصہ زمین سے گزرے گا۔
سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ مون سون سسٹمز میں 60 فیصد حصہ سمندر اور 40 فیصد حصہ زمین پر ہونے کے باوجود تیز اسپیلز آئے، مون سون کا مرکز راجستھان اور مشرقی سندھ کے قریب ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے بتایا کہ سسٹم کا مرکز 8 سے 10 گھنٹے کے دوران سندھ پر آسکتا ہے، آج رات اور کل کے دن سندھ میں شدید بارشیں ہوں گی۔
چیف میٹرولوجسٹ نے مزید کہا کہ کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ، بدین نواب شاہ، سانگھڑ، دادو، جامشورو میں تیز بارشوں کا امکان ہے۔