پاکستان کے زمبابوے کے خلاف پہلا ون ڈے میچ 80 رنز سے ہارنے کا فیصلہ ڈک ورتھ لیوس سٹرن طریقہ کار کے تحت کیا گیا، جب بارش کی وجہ سے میچ میں رکاوٹ آئی۔
پاکستان کو 206 رنز کا نیا ہدف دیا گیا تھا لیکن 21 اوورز کے بعد وہ 60 رنز پر 6 وکٹوں کے ساتھ مشکل میں تھے جب بارش نے کھیل روک دیا۔اس کے بعدڈی ایل ایس طریقہ کار کے تحت میچ کا حتمی نتیجہ طے کیا گیا۔
ڈی ایل ایس طریقہ کیا ہے؟
ڈک ورتھ لیوس سٹرن طریقہ ایک ریاضیاتی فارمولا ہے جو موسمی حالات یا دیگر وجوہات سے محدود اوورز کے کرکٹ میچز میں رکاوٹ پڑنے کی صورت میں نئے ہدف کا حساب کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس طریقے کا مقصد وقت اور اوورز کے نقصان کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں ٹیموں کے لیے منصفانہ مقابلہ کو یقینی بنانا ہے۔
مشہور رقاصہ دیدار نے عبدالرزاق کی پیشکش کیوں مسترد کی؟ کرکٹر نے سچائی سے پردہ اٹھایا
ڈی ایل ایس طریقہ کے تحت ہدف دوبارہ اس بنیاد پر حساب کیا جاتا ہے کہ دونوں ٹیموں کے پاس کتنے وسائل ہیں ، وسائل کا تعین اس بات سے کیا جاتا ہے کہ کتنے اوورز باقی ہیں اور کتنی وکٹیں باقی ہیں۔ نئے ہدف کا فارمولا عام طور پر اس طرح ہوتا ہے:
ٹیم 2 کا اسکور = ٹیم 1 کا اسکور
یہ فارمولا اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ دوسرے نمبر پر بیٹنگ کرنے والی ٹیم کو ایڈجسٹ کردہ ہدف کو پورا کرنے کے لیے منصفانہ موقع ملے، اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ بارش کی وجہ سے انہیں کتنے اوورز اور وقت کا نقصان ہوا۔
پاکستان کے معاملے میں بارش کے وقفے کے بعد انہیں 206 رنز کا ہدف دیا گیا تھا لیکن صرف 21 اوورز کے ساتھ کھیلنا تھا۔ نئے ہدف کے باوجودان کی بیٹنگ پریشر میں آ کر ناکام ہوئی، جس کے نتیجے میں پاکستان کو 80 رنز سے شکست ہوئی۔