متحدہ عرب امارات میں متعارف کردہ ’’کچرا ایپ‘‘ میں کیا کیا ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

متحدہ عرب امارات میں ایک کمپنی نے گھروں اور کاروباری اداروں سے کچرا اکٹھا کرنے کی ڈور ٹو ڈور سروس کے لیے ایک ایپ قائم کی ہے جس کا مقصد لوگوں کو کچرے کے انتظام اور ایک پائیدار طرز زندگی کو اپنانے میں مدد دینا ہے۔

ری کیپ نامی ڈیجیٹل پلیٹ فارم نے دبئی اور ابوظہبی میں ری سائیکلنگ کو مفت اور آسان بنانے کے لیے 46,000 صارفین پر مشتمل ایک بڑی کمیونٹی بنائی ہے۔ یہ ایپ گھروں ، کاروباری اداروں اور اسکولوں سے کوڑا کرکٹ جمع کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

طالبان امیر کا اقربا پروری کا نوٹس، سرکاری عہدوں پر براجمان تمام حکام کے رشتہ دار برطرف

اس کے علاوہ یہ کمپنی ری سائکلنگ کے فروغ کے لیے بھی کوشاں ہے۔ ری کیپ کا کہنا ہے کہ “ہر بوتل شمار ہوتی ہے،” یہ اسکولوں میں ری سائیکلنگ بکس تعینات کرتی ہے تاکہ نوجوان نسل کو پائیدار مستقبل کی تعمیر کی اہمیت سے آگاہ کیا جا سکے۔

اس کے علاوہ روزانہ کی بنیاد پر اساتذہ بچوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں جب بھی ان کے پاس پانی کی بوتل ہو اور اسے یہاں ری سائیکل کریں۔

ری کیپ کا کہنا ہے کہ اس نے 2020 سے اب تک 20 ملین پلاسٹک کی بوتلیں اکٹھی کی ہیں۔

کچرے کا وزن

کمپنی ہر بیگ کا وزن کرتی ہے اور سسٹم میں اندراج کیا جاتا ہے جس سے صارفین اپنے ری سائیکلنگ ریکارڈ کو ٹریک کر سکتے ہیں اور ری کیپ کے صارفین کو کارکردگی کی بنیاد پر پوائنٹس اور واؤچرز سے نوازا جاتا ہے۔

2020 سے لے کر، ری کیپ نے 558 ٹن دوبارہ قابل استعمال اشیاء کا مجموعہ ریکارڈ کیا ہے جس میں 20 ملین پلاسٹک کی بوتلیں، 1 ملین کین، 840,000 ٹن، اور 500,000 پلاسٹک کی ٹرے شامل ہیں اور اس سے کاربن کے اخراج کو 1,180 ٹن تک کم کرنے میں مدد ملی ہے۔

Related Posts