ایمازون سے سائبیریا تک رواں برس جنگلات میں آگ ہی آگ، اتنی تباہی گزشتہ 10 برس میں بھی نہیں ہوئی، آخر وجہ کیا ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو ری فاریسٹ ایکشن

رواں برس کی شدید گرمیوں کے دوران دنیا بھر میں جنگلات کی آتشزدگی نے تباہی مچا دی۔ ایمازون سے لے کر سائبیریا تک لاکھوں ہیکٹر اراضی پر سرسبز درخت جل کر راکھ ہوگئے۔ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اس ایک سال میں گزشتہ 10 سالوں کے مقابلے میں زیادہ تباہی ہوئی ہے۔
ترک میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق مختلف ممالک میں گرمی کی شدید لہر نے رہائشی علاقوں اور پورے کے پورے جنگلات کو راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کردیا ہے۔ خاص طور پر الجیریا، بلغاریہ، ترکیہ، روس اور امریکا کے جنگلات میں آتشزدگی سے بھاری نقصان ہوا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صرف برازیل کے جنگلات میں آتشزدگی سے جو رقبہ متاثر ہوا وہ 2 کروڑ 5 لاکھ فٹبال گراؤنڈز سے زائد ہے۔ کینیڈا میں تقریباً 5 ہزار مقامات پر جنگلات میں آتشزدگی سے بے پناہ نقصان ہوا۔ گزشتہ برس کے دوران کینیڈا کے جنگلات میں آتشزدگی سے کاربن کے اخراج نے ملک کو کاربن خارج کرنے والے چوٹی کے 4 ممالک میں لاکھڑا کیا۔

یونان میں گزشتہ برس کے مقابلے میں جنگلات کی آتشزدگی میں 50فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ یونان کے 4 ہزار مقامات پر لگنے والی آگ نے رہائشی اور غیر رہائشی دونوں طرح کے علاقوں کونقصان پہنچایا۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ جنگلات میں آتشزدگی کا یہ موسمیاتی تبدیلی کا بحران انسانی تصور ات سے کہیں زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ 20 سال میں جنگلات میں لگنے والی آگ کی شدت میں دو گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ آج سے 2 سال قبل سامنے آنے والی اقوامِ متحدہ کی رپورٹ میں پیشگوئی کی گئی تھی کہ رواں صدی کے اختتام تک جنگلات کی شدید آتشزدگی میں 50فیصد تک اضافہ ہوگا۔

Related Posts