شادی ہال مسمار کرنے کی وارننگ پر ملازمین کا ڈپٹی کمشنر کورنگی کیخلاف احتجاج

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

wedding hall Employees protest against Deputy Commissioner Korangi

کراچی : ڈپٹی کمشنر ضلع کورنگی کی لانڈھی کورنگی کے شادی ہال مسمار کرنے کی وارننگ سے شادی ہال مالکان ، ملازمین اور کیٹرنگ سروسز سے تعلق رکھنے والے ملازمین میں شدید اشتعال پھیل گیا۔

شادی ہال ایسوسی ایشن کے اراکین نے ڈپٹی کمشنر ضلع کورنگی کراچی ڈویژن کےدفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا،مظاہرین کے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر تھے جن پر ڈی سی کورنگی کے خلاف نعرے درج تھے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ڈی سی کورنگی نے لانڈھی اور کورنگی کے شادی ہالوں کے مالکان کو بلا کر دھمکی دی ہے کہ سب کمرشل علاقوں میں قائم ہیں جنہیں ہم مسمار کر دیں گے ، ۔ مظاہرین نے بتایا کہ ہم پہلے ہی کورونا لاک ڈاؤن میں بے روزگار رہے ہیں اور اب ہمیں دھمکیاں دے کر ہمیں احتجاج پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

شادی حال لیبر کمیٹی کے صدر ہزار خان ابڑو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شادی ہالوں میں غریب مزدور مختلف کام کر کے اپنے بچوں کا پیٹ پالتے ہیں ، 7 ماہ تک شادی ہال لاک ڈاؤن میں بند رکھ کر پہلے ہی ہمارا معاشی استحصال کیا گیا اور اب ڈی سی کورنگی کی جانب سے شادی حال سیل کرنے اور انہیں مسمار کرنے کی دھمکیوں کے باعث ہمارے غریب مزدور ، بیرے اور دیگر کام کرنے والوں میں غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تپتی دھوپ میں ہم یہاں کئی گھنٹوں سے مظاہرہ کر رہے ہیں مگر ڈی سی کورنگی کو توفیق نہیں ہوئی کہ وہ خود باہر آکر بات کریں یا کسی ماتحت افسر کو یہاں بھیجیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ یہ نا انصافی کب تک جاری رہے گی ہمیں یہ بتا دیا جائے۔

اس حوالے سے شادی حال ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری رانا رئیس نے ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ ،وزیر بلدیات اور کمشنر کراچی ایسے واقعات کا فوری نوٹس لیں اور مسئلہ حل کرائیں۔

مزید پڑھیں:سرجانی ٹاؤن میں مافیا نے پانی کے ناجائز کنکشن دینا شروع کردیئے، کروڑوں کی کمائی، حکومت لاعلم

انہوں نے کہا کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے آرمی چیف کی کوششیں قابل تعریف ہیں اور ہم ان سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ آرمی چیف ان ہزاروں شادی ہالوں کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے اقدام اٹھائیں کیوں کہ یہ لاکھوں افراد کا مسئلہ ہے جس میں مختلف شعبہ جات کے تاجر بھی ہیں اور شہری جن کو شادیاں کرنے کے لیے جگہ میسر ہے۔

Related Posts