کراچی کا امن خراب کرنے کی اجازت کسی صورت نہیں دیں گے،مراد علی شاہ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

We will not tolerate bias against Karachi: Murad Ali Shah

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہم سب نے بڑی محنت سے صوبے خاص طور پر کراچی میں امن قائم کیا ہے ،اب اس امن کو کسی صورت خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت امن و امان کے حوالے سے اجلاس میں 10 دن کے دوران ہونے والے جرائم کا جائزہ لیاگیا ،اجلاس میں چیف سیکریٹری ممتا ز شاہ، آئی جی سندھ مشتاق مہر، وزیراعلیٰ سندھ کےپرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ غلام نبی میمن ، ایڈیشنل آئی جی کراچی عمران یعقوب منہاس ، ڈی آئی جی شرقی ڈی آئی جی جنوبی جاوید اکبر ریاض، ڈی آئی جی ایچ کیوز پیر محمد شاہ، ڈی آئی جی غربی کیپٹن (ریٹائرڈ) عاصم ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد، ڈی آئی جی سی آئی اے نعمان صدیقی ، وزیراعلیٰ سندھ کےایڈیشنل سیکریٹری فیاض جتوئی نے شرکت کی۔

ڈی آئی جی حیددرآباد شرجیل کھرل ، ڈی آئی جی شہید بے نظیر آباد عرفان بلوچ ، ڈی آئی جی میرپور خاص ذوالفقار مہر، ڈی آئی جی لاڑکانہ مظہر نواز، شیخ، ڈی آئی جی سکھر فدا مستوئی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ پولیس کو محرم اور 14 اگست کے پُر امن ہونے پر مبارکباد دی جبکہ دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی وزیراعلیٰ سندھ نے شاباشی دی۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغان صورتحال کے پیش نظر پولیس صوبے میں ضروری اقدامات کرے،ہم سب نے بڑی محنت سے صوبے خاص طور پر کراچی میں امن قائم کیا ہے ،اب اس امن کو کسی صورت خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،اس لیے پولیس اپنا ہوم ورک کرے۔

مزید پڑھیں:سندھ حکومت نے سرکاری ملازمت کےلیے کورونا ویکسینیشن لازمی قرار دے دی

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پولیس ماہانہ حساب سے جرائم کی وارداتوں کے حوالے سے رپورٹ میڈیا پر جاری کرے،رپورٹ میں یہ واضح ہو کہ کتنے کیسز رپورٹ ہوئے اور کتنے حل ہوئے،بیرونی ممالک سے تعلق رکھنے والے سندھ میں مختلف پراجیکٹس پر کام کررہے ہیں ان کی سیکورٹی یقینی بنائیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ اغوا کے 5 کیسز صوبے میں رپورٹ ہوئے،ان کیسز میں 4 ایسے ہیں جن کو خواتین کی آواز میں بات کر کے اغوا کیاگیا۔

آئی جی سندھ نے کہا کہ ہم ان اغوا کاروں کے گروپ کے قریب ہیں اور بہت جلد انہیں گرفتار کریں گے ۔وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ ڈرگ مافیاز کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے۔منشیات کے 263 کیسز رجسٹرڈ ہوئے،رجسٹرڈ کیسز کی روشنی میں کافی گرفتاریاں کی گئی ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے پولیس کو اس حوالے سے آگاہی مہیا مہم چلانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پورا صوبہ منشیات سے پاک چاہیے، وزیراعلیٰ سندھ نے پولیس کو ہدایت کی کہ جو بھی غیرملکی یہاں کام کررہے ہیں اُن کا ڈیٹا بنائیں،ہمیں اُن کی سیکورٹی کا سسٹم مزید بہتر کرنا ہے،جو غیر ملکی پرائیویٹ سیکٹرز میں کام کررہے ہیں اُن کے اداروں سے اُن کی سیکورٹی کے حوالے سے بات چیت کریں۔

Related Posts