صوبہ پنجاب کے شہر رحیم یار خان میں جرائم پیشہ گروہ کی سرغنہ خاتون نے اقرار کیا ہے کہ گروہ لڑکیوں کو اغوا کرکے منشیات کا عادی بناتا اور گھناؤنا دھندا کرواتا ہے۔ جو لڑکیاں ان کی بات نہیں مانتیں، انہیں آگے فروخت کر دیا جاتا ہے۔
رحیم یار خان پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے جرائم پیشہ گروہ کے چنگل سے ایک لڑکی کو بھی بازیاب کروایا، جبکہ میڈم تانیہ نامی گروہ کی سرغنہ کو قانونی کارروائی کے دوران حراست میں لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈہرکی میں بیٹے پر کاروکاری کا الزام، باپ کا منہ کالا کردیا گیا
سرغنہ خاتون سے منشیات کے ساتھ ساتھ جرائم میں معاون دیگر سازوسامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ اس وقت گروہ کے دیگر افراد کی تلاش جاری ہے جو موقعہ واردات سے فرار ہو گئے تھے۔
جرائم پیشہ گروہ نے بازیاب ہونے والی لڑکی کو بھی پنجاب سے اغوا کیا تھا ۔ لڑکی نے پولیس کو اپنے بیان میں کہا کہ اغوا کے بعد مجھے پیسوں کے عوض صوبہ سندھ میں فروخت کرنے والے تھے کہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے گروہ کی سرغنہ کو گرفتار کر لیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مفرور ملزمان کی تلاش میں جلد چھاپے مارے جائیں گے تاکہ اس گروہ کو گرفتار کرکے جیل میں ڈالا جاسکے۔ خدشہ ہے کہ گروہ کے قبضے میں مزید لڑکیاں بھی ہوسکتی ہیں جنہیں ممکنہ طور پر بازیاب کروایا جائے گا۔
مزید پڑھیں: مرید عباس قتل کیس میں نیا موڑ، عدالت نے دہشت گردی کی دفعات منظور کر لیں