وڑائچ کوچ نے کراچی سے پنجاب بس سروس شروع کردی، 4 گنا زیادہ کرائے وصول

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وڑائچ کوچ نے کراچی سے پنجاب بس سروس شروع کردی، 4 گنا زیادہ کرائے وصول
وڑائچ کوچ نے کراچی سے پنجاب بس سروس شروع کردی، 4 گنا زیادہ کرائے وصول

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سندھ حکومت کے مختلف اداروں کی سرپرستی میں کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے لگائے گئے لاک ڈاؤن کی کھلی خلاف ورزی جاری ہے جبکہ انٹرسٹی ٹرانسپورٹ سروس وڑائچ کوچ نے کراچی سے پنجاب بس سروس شروع کردی ہے جس میں 4 گنا زائد کرائے وصول کیے جا رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزارتِ داخلہ کے پابندی کے واضح احکامات کے باوجود کراچی کے علاقے قیوم آباد میں وڑائچ کوچ کی یومیہ 6 بسیں مسافروں کو لے کر پنجاب روانہ ہو رہی ہیں جس کی ایم ایم نیوز ٹی وی نے لائیو کوریج کی۔

لائیو کوریج کرکے ایم ایم ایم نیوز نے متعلقہ حکام کو صورتحال سے آگاہ کردیا ہے، تاہم علاقہ پولیس ڈیفنس اور ابراہیم حیدری تھانے کی سرپرستی میں وڑائچ کوچ کے ٹرانسپورٹرز نے حکومتی رٹ کو چیلنج کردیا ہے۔

حکومتی رِٹ چیلنج کرنے کے اقدامات میں متعلقہ خلعی انتظامیہ، اسسٹنٹ کمشنر ضلع کورنگی زاہد جونیجو، ایس ایچ او ابراہیم حیدری اور ایس ایچ او تھانہ ڈیفنس ٹرانسپورٹرز کا ساتھ دے رہے ہیں جبکہ وزیرِ اعلیٰ اور صوبائی وزیرِ ٹرانسپورٹ اس عمل سے بے خبر دکھائی دیتے ہیں۔

کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ ہے تاہم وڑائچ کوچ گزشتہ ایک ہفتے سے یومیہ 6 بسیں پنجاب روانہ کرنے میں مصروف ہے جس کے بکنگ ایجنٹ قیوم آباد آفس کے باہر موجود ہوتے ہیں۔

قبل ازیں گاڑیاں کورنگی کراسنگ ملیر ندی کے اندر کھڑی کی جارہی تھیں اور تمام مسافروں کو طلب کرکے روانہ کیا جارہا تھا۔ ایم ایم نیوز نے کمشنر کراچی کو صورتحال سے آگاہ کیا تو پولیس حرکت میں آگئی۔

پہلے ایس ایچ او ابراہیم حیدری نے کارروائی کا حکم دیا اور اے ایس آئی امیر بخش نے ایک بس کی 4 بج کر 30 منٹ پر روانگی کے بعد ایکشن لیا۔ دوسری بس کی روانگی سے قبل مسافروں کو بھگا دیا گیا۔ 

 مسافر منتشر ہو کر قریب ہی وڑائچ کوچ کے دفتر پر پہنچے تو آنے والی گاڑی کورنگی صنعتی علاقہ پولیس کی حدود میں کھڑی کر کے مسافروں کو مختلف گاڑیوں اور سوزوکی میں بھر کر بس تک پہنچایا گیا اور بس وہاں سے 5 بجکر 30 منٹ پر روانہ ہو گئی۔

بعد ازاں قیوم آباد کی ایک گلی سے بھی 6بج کر 5 منٹ پر ایک اور بس روانہ کی گئی۔اس طرح 4 بسیں مختلف مقامات سے روانہ کی گئیں جبکہ کمشنر کراچی سے جب صورتحال پر بات ہوئی تو انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو احکامات دے دئیے۔

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ کمشنر کراچی نے فون اٹھا کر ایم ایم نیوز ٹی وی سے بات کی مگر اسسٹنٹ کمشنر کورنگی زاہد جونیجو نے گزشتہ 3 روز میں ایک بار بھی فون اٹھانے کی زحمت گوارا نہیں کی۔

یس ایچ او ابراہیم حیدری نے بدھ کے روز بھی وڑائچ کوچ کی 2 گاڑیاں تحویل میں لیں اور ایم ایم نیوز کی نشاندہی پر ایس ایچ او نے جمعرات کی شب بھی 3 گاڑیاں ڈرائیور سمیت تحویل میں لے کر چھوڑ دیں۔

باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ بھاری نذرانے کے عوض مک مکا کیا گیا اور آج پھر بسیں مختلف مقامات سے روانہ کرنے کے لیے بکنگ ہو چکی ہے۔ایس ایچ او تھانہ ابراہیم حیدری غلام مجتبیٰ نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسسٹنٹ کمشنر زاہد جونیجو نے ہدایت دی ہے کہ بسیں تنبیہ کر کے چھوڑ دیں۔

 قانون کے تحت کارروائی نہیں کی گئی اور جو بسیں روانہ کی گئیں ان کے خلاف بھی کوئی ایکشن نہ لیا گیا، جس سے واضح ہوتا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی ملی بھگت سے کورونا پھیلانے کا مکمل انتظام کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مساجد پر فوری کارروائی ہوتی ہے اور نمازیوں پر تشدد کیا جاتا ہے تاہم جہاں سے بھاری نذرانے مل جائیں انہیں کورونا پھیلانے کی مکمل آزادی حاصل ہے۔

Related Posts