اسلام آباد: سیکٹر ای الیون میں لڑکے اور لڑکی کو برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنانے کے کیس کے مرکزی ملزم عثمان مرزا نے لگائے گئے الزامات سے لاتعلقی کا اظہار کردیا ہے۔
عثمان مرزا کا دوران سماعت کہنا تھا کہ یہ کیس میرے خلاف سازش ہے جو کہ پولیس کی ملی بھگت سے رچی گئی ہے۔ میں بے گناہ اور معصوم ہوں، میرا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں زیر سماعت ای الیون میں لڑکے اور لڑکی کو برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بنانے کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔
کیس کے مرکزی ملزم عثمان ابرار مرزا نے عدالتی سوالنامے کے جوابات جمع کرادیئے۔ ایم ایم نیوز نے عثمان مرزا کے جوابات کی کاپی حاصل کرلی۔
اپنے جوابات میں عثمان مرزا کا کہنا ہے کہ یہ کیس میرے خلاف سازش ہے جو کہ پولیس کی ملی بھگت سے رچی گئی ہے۔ میں نے وڈیو بنائی، نہ ہی سوشل میڈیا پر وائرل کی، میرا اس سے کوئی تعلق نہیں۔
ویڈیو میں تشدد کا نشانہ بننے والے لڑکے اور لڑکی نے عدالت کے سامنے بیان دیا کہ میں ان کا ملزم نہیں۔ میرے خلاف پورا مقدمہ کہی سنی باتوں پر مبنی ہے جن میں کوئی حقیقت نہیں۔ عدالت کی جانب سے مجھے وہ وڈیوز بھی فراہم نہیں کی گئیں۔
عثمان مرزا کا مزید کہنا ہے کہ شریک ملزم عمر بلال کو کبھی بلیک میل کر کے بھتہ لینے کی ہدایات نہیں کیں۔ عمر بلال اور اس کی بھتہ خوری سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: نور مقدم قتل اور عثمان مرزا کیس کی پیروی ریاست کا خود کرنے کا فیصلہ