”مشکل وقت میں لیڈرشپ اسکلز کااستعمال“

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اس وقت ساری دُنیا ایک غیر یقینی اور بے چینی کی صورتحال سے دوچار ہے۔ہر شخص کہ ذہن میں ایک ہی سوال ہے کہ یہ وباؤ کب اور کیسے ختم ہو گی۔نااُمیدی،مایوسی اورمعاشی مشکلات نے انسان کو ذہنی طور پر بہت پریشان اور خوفزدہ کر دیا ہے۔

خوف اور بے یقینی انسان کے اعصاب پر اتنا تناؤ بڑھا دیتی ہے کہ انسان کے لئے نارمل رہنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ایسے وقت میں خوف انسان کو مفلوج کردیتا ہے۔انسان اپنی قدرتی اور پروفیشنل اسکلز کا اظہار بھرپور انداز میں نہیں کرسکتا۔

اس طرح کی صورتحال میں لیڈرشپ کا کردار انتہائی اہمیت اختیار کر جاتا ہے۔لیڈر زکو ایسی صورتحال میں تحمل مزاجی،صبر اور مثبت سوچ کا اظہار کرنا چاہئے جو اُن کی اپنی ذات اور اپنی قوم کیلئے بھی بہترین ثابت ہو تا ہے۔جب کوئی بھی آرگنائزیشن،سوسائٹی یا ملک ایسی پریشان کن صورتحال کا سامنا کرتا ہے تو مثبت،مضبوط اور پرُ عزم قیادت کا رول پہلے سے بڑھ جاتا ہے۔

لیڈرز کیلئے ایسی صورتحال میں منظم،فوکسڈ اور ایکٹیو رہنا لازم شرط ہے۔تاریخ ہمیں سکھاتی ہے کہ پریشر اور مشکل حالات میں حقیقی اور جینوئن لیڈرز اپنی صلاحیتوں کو بہترین انداز میں کیسے استعمال کرتے ہیں۔ بعض دفعہ قدرت لیڈرز کوایسے موقعوں سے اس لئے گزارتی ہے کہ وہ اپنی قوم کی بہترین انداز میں رہنمائی کر سکیں۔

مشکل وقت میں لیڈر کا رویہ اور ردِ عمل اُسے عام انسانوں سے منفرد اور کامیاب بناتا ہے۔مایا انجیلو کا کہنا ہے ”میں نے سیکھا ہے کہ لوگ بھول جائیں گے آپ نے کیا کہا تھا، لوگ یہ بھی بھول جائیں گے کہ آپ نے کیا کیا تھا،لیکن لوگ کبھی یہ نہیں بھولیں گے کہا آپ نے اُنہیں کیسا محسوس کروایاتھا۔“

مشکل وقت میں گھر،آفس اور سوسائٹی میں لیڈر کیلئے خود پر،اپنے احساسات اور جذبات پر قابو پانا بہت بڑی کامیابی ہے کیونکہ مشکل وقت میں خوف،افرتفری اور جلدبازی کے باعث انسان اپنا مزید نقصان کر لیتا ہے۔لیڈر کیلئے ذہنی طور پر مضبوط ہو نا انتہائی اہم ہے۔

عام طور خوف ہمارے ذہن اور اعصاب کو دباؤ میں لاکر ہمیں لامحددو کر دیتا ہے ایسے وقت میں انسان کیلئے اپنی قدرتی صلاحیتوں کااظہار ناممکن ہو جاتا ہے اس لئے لیڈرز کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی رعایا کی مدد کرے،اُنہیں مشکل وقت میں مثبت پہلوؤں اور نئی سمت کا تعین کرنے کی ترغیب دے۔

مشکل وقت میں لیڈرشپ اسکلز میں سب سے بہترین اسکل رویے کا استعمال ہے۔رویہ وہ بنیادی خوبی ہے جو لیڈر ز کو تاریخ میں ممتاز اور زندہ جاوید رکھتی ہے۔ ذہنی طور پر مضبوط لیڈر اپنے مثبت رویے کی بدولت قوموں کو بڑے بڑے بحرانوں سے نکال لیتے ہیں۔

آج ایک مرتبہ پھر ساری دُنیا کو ایک جیسی صورتحال کا سامنا ہے لیکن کچھ ممالک کو معاشی،سماجی بحران کے علاوہ لیڈرشپ کے بحران کا بھی سامنا ہے۔ایسے وقت میں وہ خاندان،کمپنیاں،ادارے اور ملکو ں اس بحران سے جلدی نکل آئیں گے جہاں حقیقی لیڈر شپ موجود ہے۔جہاں لیڈرشپ کا مائنڈسیٹ مثبت اور ترقی پسند ہے جو مشکلات کا سامنا جواں مردی،بہادری اور جرات کے ساتھ کریں گے۔

لیڈر شپ ہے اس خوبی اور صلاحیت کانام جو اپنے جیسے انسانوں کی زندگی میں بہتری لائے،آسانیاں پیدا کرے۔یہ وقت لیڈرز کیلئے انتہائی اہم ہے اُنہیں اپنی قائدانہ صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کرنا ہے۔اپنے رویوں کو مثبت اور تعمیری رکھنا ہے۔مشکلات وقت میں پریشان،مایوس اور نا اُمید تو سب ہی کرتے ہیں لیکن یہ لیڈرشپ ہی ہوتی ہے جو تسلی،صبر اور وژن دیتی ہے۔

وژن کے بغیر قوموں اور لیڈرشپ کا وجود کھوکھلا ہے۔آج آپ چاہے ایک خاندان،آفس،کمپنی،محلے یا ملک کے لیڈر ہیں،یاد رکھیں لیڈر ہر وہ انسان ہے جو اپنی ذمہ داری کو احسن طریقے سے سرانجام دیتا ہے۔

آج ایسے لیڈرز کی اشد ضرورت ہے کہ وہ سامنے آئیں اور اپنی ذمہ داری کو بڑی خوش اسلوبی سے سرانجام دیں۔اپنے رویے پر فوکس کریں،اپنے اور اپنے ساتھیوں کے رویوں کو مثبت انداز میں پروان چڑھائیں،کیونکہ قوموں روپوں سے نہیں؛رویوں سے بنتی ہیں۔

Related Posts