بھارت امریکی سفارتکاروں کومقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دے، امریکی کانگریس

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

brad sherman
brad sherman

واشنگٹن: امریکی کانگریس کے رکن بریڈ شیرمین کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت امریکی سفارت کاروں کو دورہ کشمیر کی اجازت کیوں نہیں دے رہی ؟ بھارت امریکی سفارتکاروں کومقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دے۔

امریکی کانگریس کے رکن بریڈ شیرمین نے نائب وزیرخارجہ ایلس ویلز کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کشمیر پر امور خارجہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد کے اقدامات سے متعلق استفسار کیا کہ امریکی سفارت کاروں کی کشمیر تک رسائی پر آپ نے کیا اقدامات کیے؟۔

خط میں ان کاکہناتھا کہ 5 اگست کے بعد امریکہ نے کتنی مرتبہ سرکاری طور پر امریکی سفارت کاروں کے کشمیر کے دورہ کی درخواست کی، وہ کیا وجوہات ہیں کہ بھارتی حکومت نے امریکی سفارت کاروں کو دورہ کشمیر کی اجازت نہیں دی۔

امریکی کانگریس کے رکن نے کہا کہ امریکا نے بھارت سے کتنی بار سفارت کار بھجوانے کی درخواست کی، بھارت امریکی سفارت کاروں کو کشمیر جانے کیوں نہیں دے رہا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو کشمیر پر محکمہ خارجہ اور انٹیلی جنس کمیونٹی بریفنگ دے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی کانگریس کی ایک مرتبہ پھر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت

بریڈشرمین کا کہنا تھا کہ اکتوبرمیں بھارتی حکومت نے یورپی یونین کے ممبران پارلیمنٹ کو کشمیر کا دورہ کرنے کے لئے منتخب کیا، بھارتی حکومت کو امریکی سفارتکاروں کو کشمیر جانے کی اجازت دینی چاہیے۔

ان کاکہناتھا کہ 22 اگست 2019 کے اجلاس میں ذیلی کمیٹی کے ممبران کی جانب سے محکمہ خارجہ اورکشمیرسے متعلق ڈائریکٹر آف انٹیلی جنس آفس سے بھی بریفنگ کی درخواست کی گئی تھی، بریڈشرمین نے خط میں کہا کہ میری درخواست ہے کہ اس معاملہ پر محکمہ خارجہ اور کشمیر سے متعلق ڈائریکٹر آف انٹیلی جنس آفس ایک جامع بریفنگ دے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز کانگریس کی رکن رشیدہ طلیب نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بل کا مسوہ پیش کیا، بل میں کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی گئی اور امریکا سے کشمیر میں امن وسیکیورٹی کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

Related Posts