ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، قیمت 172روپے ہوگئی

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

dollar price reached Rs 178 in open market

لاہور:امریکی ڈالر 172 روپے کی ریکارڈ سطح عبور کر کے پاکستان کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جبکہ انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں ایک روپے 60 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر ایک بار پھر بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے، امریکی کرنسی مارکیٹ میں 1 روپے 60 پیسے بڑھ گئی اور قیمت 171 روپے 18 پیسے سے بڑھ کر 172 روپے 78 پیسے ہو گئی ہے۔

یکم جولائی کو ڈالر 157 روپے 54 پیسے پر تھا، ڈالر مہنگا ہونے سے بیرونی قرضوں کا بوجھ 1800 ارب روپے بڑھ گیا ہے۔دوسری جانب رواں مالی سال میں اب تک ڈالر 15 روپے 23 پیسے مہنگا ہوا ہے۔

معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ڈالر کی بڑھتی قیمت کو پاکستانی معیشت کیلئے منفی پیشرفت قرار دیا ہے۔ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت بڑھنے سے جہاں رواں مالی سال میں بیرونی قرضوں کے بوجھ میں تقریبا 1800 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

جبکہ درآمدی اشیا جن میں پٹرول، ڈیزل، کھانے کا تیل، دالیں، خشک دودھ، موٹرسائیکلوں اور گاڑیوں کے پارٹس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر خام تیل سمیت دیگر اہم کموڈٹیز کی بڑھتی قیمتوں سے پاکستان کے نہ صرف درآمدی بل کے حجم میں نمایاں اضافے کے خطرات ہیں بلکہ مہنگائی کی شرح میں بھی اضافے کے خدشات ہیں۔

مزید پڑھیں: شوکت ترین نے آئی ایم ایف سے مذاکرات میں ناکامی کی خبر جھوٹی قرار دے دی

واضح رہے کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج میں اُتار چڑھاؤ کے بعد 192.08 پوائنٹس کی مندی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد 100 انڈیکس 44629.45 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا۔سرمایہ کاروں کی جانب سے شیئر کی فروخت کا رجحان برقرار رہا۔

Related Posts