خیبر پختونخواہ کے شہر چار سدّہ میں نامعلوم ملزمان جنسی تشدّد کے بعد آٹھ سالہ بچّی کو کھیتوں میں پھینک کر فرار ہو گئے۔
چارسدّہ کے علاقے ترکئی غاخے میں پولیس کو اطلاع ملی کہ کھیتوں سے آٹھ سالہ بچی زخمی اور بے ہوشی کی حالت میں ملی ہے جس پر علاقہ پولیس نے جائے حادثہ کا معائنہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سرگودھا میں گھریلو جھگڑے پر فائرنگ سے ایک ہی خاندان کے سات افراد قتل
پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرتے ہوئے بچی کو طبی معائنے کے لیے صوبائی دارالحکومت پشاور کے ہسپتال میں منتقل کردیاہے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق ملزمان نے پہلے بچی کو سفاکی سے زیادتی کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں اس پر تشدد کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نامعلوم ملزمان بچی کو تشدد کے بعد کھیتوں میں پھینک کر چلے گئے۔ مقدمے کی تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ ملزمان کو جلد گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
اس سے قبل مانسہرہ میں میاں بیوی نے اپنے ہی خاندان کے چار افراد کی جان لے لی۔بیوی نے میاں کو پستول لا کر دیا جس نے فائرنگ کرکے اپنے ہی والد، بھائی، بہن اور بھابھی کو قتل کردیا۔
پولیس کے مطابق مانسہرہ کے علاقے شیخ الگڑھی میں ماجد نامی ملزم خونی واردات کے بعد اپنی بیوی کے ہمراہ فرار ہوگیا۔واقعے کے عینی شاہد ملزم کے بھائی کا کہنا ہے کہ سب سے پہلے اس نے اپنے والد کو قتل کیا، پھر بھائی اور بہن پر گولیاں چلائیں جس کے بعد بھابھی کو بھی گولیاں مار کر قتل کردیا۔
مزید پڑھیں: میاں بیوی نے جائیداد کے تنازعے پر اپنے ہی خاندان کے چار افراد کو قتل کردیا