راولپنڈی :سیشن کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے کزن میاں اسلم بشیر کے گھر پر فائرنگ کرنے والے ملزموں کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی، ایڈیشنل سیشن جج محمد عتیق نے ملزمان کی درخواست ضمانتیں خارج کر دیں،ملزمان میں فرقان ادریس اور عمر ادریس کمرہ عدالت سے فرار ہوگئے ۔
میاں اسلم بشیر کی جانب سے ایڈووکیٹ جی اے خان طارق نے دلائل دیئے ۔ایڈووکیٹ جی اے خان طارق کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف تمام ثبوت مل گئے ہیں،ملزمان نے اہلخانہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں، تفتیشی رپورٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے ملزمان کی درخواست ضمانت خارج کی جائے۔
تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں رپورٹ پیش کی گئی۔تفتیشی رپورٹ کے مطابق ملزمان نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں میاں اسلم بشیر کے گھر میں گھس کر فائرنگ کرنے کا الزام عائد ہے، ملزمان نے گھر میں گھس کر گاڑیوں اور دیگر قیمتی سامان کو نقصان پہنچایا۔
یاد رہے کہ رواں ماہ 2جولائی کو ملزمان فرقان ادریس، عمر ادریس اور دیگر نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں میاں اسلم بشیر کے گھر میں گھس کر فائرنگ کی اور گاڑیوں اور دیگر قیمتی سامان کو نقصان پہنچایا جبکہ اہلخانہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں جبکہ ملزمان کیخلاف تھانہ ماڈل ٹاؤن میں مقدمہ درج ہے جبکہ سوموار20جولائی کو ایڈیشنل سیشن جج محمد عتیق کی عدالت میں ہوئی ۔
ملزمان کی عدم شرکت اور ادھوری تفتیش کے باعث عدالت نے ملزم فرقان اور عمر ادریس کی عبوری درخواست ضمانت میں مزید 24 جولائی تک توسیع کر دی تھی۔تفتیشی افسر کی جانب سے نامکمل رپورٹ پیش کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں:شادی ہال مالکان کے مذاکرات کامیاب، وفاقی حکومت نے ہالز کھولنے کا عندیہ دے دیا