مسئلہ کشمیر پر آج اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اہم اجلاس ہوگا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

US blocks Security Council meeting on Mideast conflict

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

نیو یارک:  مسئلہ کشمیر پر  آج اقوامِ متحدہ کے اہم ترین ادارے سلامتی کونسل کا تاریخی اجلاس ہوگا جس میں پاک بھارت کشیدگی اورمسئلے کے حل کے لیے اہم نکات پر غور کیا جائے گا۔ 

 اجلاس آج شام ساڑھے سات بجے بند کمرے میں منعقد ہوگا جس میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے تجاویز پر بھی بات چیت ہوگی۔ پاکستان اور بھارت سلامتی کونسل کے ممبر نہ ہونے کے باعث اجلاس میں شریک نہیں ہوسکیں گے۔ 

50 سال میں کشمیر کے مسئلے پر پہلی بار سلامتی کونسل کا اجلاس ہو رہا ہے جو عالمی سطح پر اس معاملے کو بین الاقوامی تنازعہ تسلیم کرنے کا واضح اشارہ ہے۔ اس سے قبل سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر 1971ء میں زیر غور آیا تھا۔

اس اہم اجلاس کے بعد سلامتی کونسل کی طرف سے باقاعدہ فیصلہ سنائے جانے کی توقع کی جارہی ہے جس سے کشمیر، پاکستان اور بھارت سمیت خطے کے امن و امان کا گہرا تعلق ہے۔

وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے  عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے سلامتی کونسل کے اجلاس کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے  امید ظاہر کی ہے کہ سلامتی کونسل مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اہم اقدامات کرے گی۔

واضح رہے کہ پاکستان نے بھارت کی طرف سے کشمیر کی آئینی حیثیت بدل کر اسے بھارتی وفاق کا حصہ بنانے پر احتجاج کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا تھا کہ سلامتی کونسل مسئلے کے حل کے لیے اجلاس طلب کرے۔ اس سلسلے میں پاکستان کی طرف سے  شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کو باضابطہ خط لکھا تھا۔

اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کا یہ اجلاس پاکستان اور بھارت کے ساتھ ساتھ کشمیر کے عوام کے لیے بھی انتہائی اہم ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ سلامتی کونسل مظلوم کشمیریوں کے انسانی حقوق کا تحفظ کرنے کے لیے کوئی اہم فیصلہ ضرور کرے گی۔

بین الاقوامی تعلقات  کے ماہرین کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان اور بھارت دونوں کا کسی پر امن حل پر متفق ہونا ضروری ہے۔ پاکستان اور بھارت کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی اور مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیاء کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی امن کے لیے بھی خطرہ بن چکے ہیں۔

بھارت نے کشمیر کی آئینی حیثیت بدلنے کو اپنا اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے سلامتی کونسل کے اجلاس کی بھرپور مخالفت کی تھی لیکن سلامتی کونسل کا موجودہ اجلاس سفارتی محاذ پر پاکستان کی ایک بڑی کامیابی قرار دیا جارہا ہے۔

مزیدپڑھیئے: لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ سے پاک فوج کا سپاہی محمد شیراز شہید

Related Posts