اقوامِ متحدہ نے ملیحہ لودھی کے کردار کو پاکستان کی ساکھ بڑھانے کے لیے قابلِ فخر قرار دیا ہے، جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے خاتون پاکستانی مندوب کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔
امریکی شہر نیو یارک میں ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی جس کے دوران افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا اور سیکریٹری جنرل نے ان کے کردار کی تعریف کی۔
یہ بھی پڑھیں: ذخیرہ اندوزوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔وزیر اعظم کی ہدایت
انتونیو گوتریس نے کہا کہ ملیحہ لودھی کے تجربے اور کارکردگی سے پاکستان کی ساکھ عالمی برادری میں بڑھی جس کے لیے پاکستانی قوم کو ان پر فخر کرنا چاہئے جبکہ انہوں نے ہر موضوع اور پہلو پر پاکستانی مؤقف ٹھوس انداز میں پیش کیا۔
پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے کہا کہ ہم ہمیشہ مذاکرات سے مسائل کے حل کے لیے کوشاں رہتے ہیں جبکہ وزیر اعظم عمران خان خطے میں امن و امان کی خواہش رکھتے ہیں۔
حالیہ ایران سعودی کشیدگی کے تناظر میں ملیحہ لودھی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان دونوں ممالک کے درمیان دوریاں کم اور تناؤ ختم کرنے کے لیے سفارتی محاذ پر سرگرمِ عمل ہیں۔
ملاقات کے دوران مسئلہ کشمیر پر نافذ کرفیو اور بھارتی جارحیت کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی جبکہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ان کے کردار کو سراہا۔
ڈاکٹرملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ پاکستان کا ہمسایہ بھارت جارحانہ عسکری پالیسیاں رکھتا ہے جو اس کے انتہا پسند رویے کی عکاسی کرتی ہیں جس سے خطے کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سینئر سفارت کار ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوامِ متحدہ کی اسلحے کی روک تھام سے متعلق خصوصی کمیٹی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے جارحانہ عزائم جنوبی ایشیاء کی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ پلواما واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا جو اس کے توسیع پسندانہ عزائم کا ثبوت ہے جبکہ بھارت کے حالیہ غیر قانونی اقدامات سے خطے کی صورتحال کشیدہ ہو رہی ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت کی جارحانہ عسکری پالیسیاں انتہا پسند رویے کی عکاس ہیں۔ملیحہ لودھی