پاکستان میں 21 نومبر 2024 کو برطانوی پاؤنڈ کی شرح تبادلہ میں اضافہ ہوا، جس کے مطابق خریداری کی قیمت 352.91 روپے اور فروخت کی قیمت 358.31 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ یہ پچھلے بند ہونے والے نرخ 352.17 روپے سے بڑھ کر ہے۔
برطانوی پاؤنڈ نہ صرف برطانیہ کی معیشت کے لیے بلکہ پاکستان کے لیے بھی اہمیت رکھتا ہے، خاص طور پر وہاں موجود بڑی پاکستانی غیر مقیم کمیونٹی کی وجہ سے۔ برطانیہ میں 1.5 ملین سے زائد پاکستانی مقیم ہیں، اور پاؤنڈ ان لوگوں کے لیے ایک اہم کرنسی ہے جو اپنے وطن رقوم بھیجتے ہیں۔
ان غیر مقیم پاکستانیوں کے لیے، پاؤنڈ اور پاکستانی روپے کے درمیان شرح تبادلہ انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔ وہ جو رقوم بھیجتے ہیں وہ نہ صرف ان کے خاندانوں کی زندگی کے معیار کو بہتر بناتی ہیں بلکہ پاکستان کی معیشت میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
پیٹرول کی ٹینشن ختم، پاکستان کا 2030 تک ٹرانسپورٹ کو الیکٹرک گاڑیوں میں منتقل کرنے کا منصوبہ
یہ کارکنان شرح تبادلہ پر گہری نظر رکھتے ہیں، اس لیے کوئی بھی اتار چڑھاؤ براہ راست اس بات پر اثر ڈالتا ہے کہ ان کے خاندانوں کو کتنی رقم ملتی ہے۔
وقت گزرنے کے ساتھ پاؤنڈ کی پاکستانی روپے کے مقابلے میں شرح تبادلہ میں اتار چڑھاؤ آیا ہے، اور آج کا اضافہ بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔
ان تبدیلیوں کے باوجود، پاؤنڈ ایک مضبوط کرنسی کے طور پر موجود ہے، جو اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ پاؤنڈ کو روپے میں تبدیل کرتے وقت شرح تبادلہ کے بارے میں آگاہ رہنا ضروری ہے۔