ابوظہبی: متحدہ عرب امارات کی وزارتِ انسانی وسائل نے ہنر مند اور غیر ہنر مند غیر ملکی کارکنان کے لیے ورک پرمٹ حاصل کرنے کا طریقہ کار مزید آسان بنا دیا ہے تاہم یہ عمل صرف آجر کی جانب سے ہی شروع کیا جا سکتا ہے۔
وزارت کے مطابق، ورک پرمٹ حاصل کرنے کے لیے چار مراحل پر مشتمل نیا طریقہ کار متعارف کرایا گیا ہے، آجر کو یو اے ای پاس یا ڈیجیٹل شناخت کے ذریعے لاگ ان کر کے وزارت کی آن لائن سروسز پر درخواست دینا ہوگی۔اگر تمام مطلوبہ دستاویزات مکمل ہوں تو درخواست خودکار نظام کے تحت منظور ہو جائے گی، بصورت دیگر نئی ہدایات دی جائیں گی۔
منظوری کے بعد، مقررہ حکومتی فیس، انشورنس یا بینک گارنٹی جمع کرانی ہوگی اور ساتھ ہی نوکری کی پیشکش (آفر لیٹر) بھی منسلک کرنی ہوگی۔ہنر مند ملازمتوں کے لیے وزارتِ تعلیم کے ذریعے تعلیمی اسناد کی تصدیق لازم ہوگی، جو دو ہفتوں کے اندر مکمل کی جائے گی۔مطلوبہ دستاویزات میں پاسپورٹ کی نقل، رنگین تصویر، اور تصدیق شدہ تعلیمی اسناد شامل ہیں۔
وزارت کے مطابق اگر کسی امیدوار کی تنخواہ 4000 درہم سے کم ہو تو اسے ہنر مند کارکن تصور نہیں کیا جائے گا، چاہے اس کے پاس سند ہی کیوں نہ ہو۔
چند خاص شعبوں جیسے ڈاکٹر، استاد، کوچ، اور وکیل کے لیے پروفیشنل لائسنس درکار ہوگا، جو متعلقہ اماراتی ادارے جاری کریں گے۔
پاکستان، افغانستان، عراق اور ایران سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو قومی شناختی کارڈ کی دونوں جانب کی واضح تصاویر فراہم کرنا ہوں گی۔
کام کی اجازت دینے والی تنظیم (ادارہ) کے لیے ضروری ہے کہ:
اس کے پاس درست کاروباری لائسنس ہو
کوئی قانونی خلاف ورزی نہ ہو
الیکٹرانک کوٹہ دستیاب ہو
دستخط کا قانونی اختیار موجود ہو
امیدوار کی عمر کم از کم 18 سال ہونی چاہیے اور اس کے نام پر پہلے سے کوئی فعال ورک پرمٹ موجود نہ ہو۔ورک پرمٹ کے جاری ہونے کے 6 ماہ کے اندر تبدیلی کی اجازت ہے بشرطیکہ قومیت تبدیل ہو، مگر ملازمت کا عنوان اور صنفی شناخت وہی رہے۔ اس صورت میں پرانا انٹری پرمٹ وفاقی اتھارٹی کے ذریعے منسوخ کرنا ہوگا۔