ترکیہ فلسطینی دھڑوں کے درمیان اتحاد اور مصالحت کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا۔
یہ بات جمہوریہ ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن نے انقرہ میں فلسطینی صدر محمودعباس اور حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیئہ سے ملاقات میں کہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
بلاول بھٹو کا اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے رابطہ، قرآنِ پاک کی توہین پر گفتگو
ترک صدر کے دفتر نے بتایا کہ حماس کے رہ نما اسماعیل ہنیئہ بھی بند کمرے میں ہونے والی کے ساتھ ملاقات میں موجود تھے۔
طیب ایردوآن نے منگل کے روز فلسطینی نصب العین کی حمایت جاری رکھنے کا وعدہ کیا تھا اور فلسطینی صدر محمودعباس سے ملاقات کے بعد حالیہ مہینوں میں مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
انھوں نے صدر محمود عباس کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ ہم فلسطینی کاز کی بھرپور حمایت جاری رکھیں گے۔ہمیں زندگیوں کے بڑھتے ہوئے نقصان، تباہی، غیر قانونی بستیوں کی توسیع اور آباد کاروں کے تشدد پر گہری تشویش لاحق ہے۔
انھوں نے کہا کہ خطے میں منصفانہ اور دیرپاامن کا واحد راستہ تنازع فلسطین کا دو ریاستی حل ہے اور اس ویژن کا دفاع کرنا ہے۔
دریں اثناء فلسطینی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے بدھ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک فلسطینی کو شہید کر دیا ہے جبکہ صہیونی فوج نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ نابلس کے پناہ گزین کیمپ میں کارروائی کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو بھی رواں ہفتے ترکیہ کا دورہ کرنا تھا لیکن گذشتہ ہفتے ان کی سرجری کے بعد ان کا دورہ ملتوی کر دیا گیا تھا۔
ترکیہ اور اسرائیل کے درمیان گذشتہ کئی سال کی کشیدگی کے بعد حال ہی میں تعلقات میں بہتری آئی ہے اور اسرائیلی صدر اسحاق ہرتصوغ سمیت کئی اعلیٰ عہدے داروں نے ترکیہ کے دورے کیے ہیں۔