امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی کابینہ کی تشکیل کا عمل شروع کردیا ہے، جس میں انہوں نے اپنے دوست ایکس (ٹوئٹر) کے مالک ایلون مسک کو بھی اہم ذمے داری سونپ دی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اب تک کی اہم تقرریاں درج ذیل ہیں:
ایلون مسک اور وویک راما سوامی کو محکمہ برائے حکومتی کارکردگی (DOGE) کی قیادت کے لیے مقرر کیا گیا ہے، جس کا مقصد وفاقی حکومت کی تشکیل نو اور آپریشنز کو آسان بنانا ہے۔
سابق ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلیجنس جان ریٹکلف کو سی آئی اے ڈائریکٹر مقرر کیا گیا ہے۔
ولیم میک گنلی کو وائٹ ہاؤس کاؤنسل مقرر کیا گیا۔
سابق آرکنساس گورنر مائیک ہکابی کو اسرائیل میں سفیر مقرر کیا گیا ہے۔
فوکس نیوز کی معروف شخصیت اور سابق فوجی پیٹ ہیگسیتھ کو سیکرٹری آف ڈیفنس کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
سوزی وائلز، جو ٹرمپ کی 2016 اور 2020 کی انتخابی مہم کی منیجر تھیں، وائٹ ہاؤس کی چیف آف اسٹاف مقرر کی گئی ہیں۔ وہ پہلی خاتون چیف آف اسٹاف ہیں۔
سابق آئی سی ای ڈائریکٹر ٹام ہومن کو بارڈر سے متعلق امور کا چیف بنایا گیا ہے۔
نیویارک سے امریکی ایوان نمائندگان کی رکن ایلیس اسٹیفانک کو اقوام متحدہ میں سفیر مقرر کیا گیا ہے۔
سابق ریپبلکن کانگریس مین لی زیلڈن کو ای پی اے ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا گیا ہے۔
فلوریڈا سے امریکی سینیٹر مارکو روبیو کو سیکرٹری آف اسٹیٹ (وزیر خارجہ )کے طور پر خدمات انجام دینے کی توقع ہے، جس سے وہ اس عہدے پر فائز ہونے والے پہلے لاطینی نژاد ہوں گے۔
امریکی نمائندے اور نیشنل گارڈ کے کرنل مائیک والٹز کو قومی سلامتی کا مشیر مقرر کیا گیا ہے۔
جنوبی ڈکوٹا کی گورنر کرسٹی نوم کو محکمہ برائے ہوم لینڈ سکیورٹی کی سیکرٹری مقرر کیا گیا ہے۔