امریکا کی وزیر برائے داخلی سلامتی کرسٹی نوم نے اعلان کیا ہے کہ افغان شہریوں کے لیے “عارضی تحفظاتی حیثیت” (ٹی پی ایس ) یعنی ٹمپریری پروٹیکڈ اسٹیٹس کا خاتمہ کر دیا گیا ہے، یہ حیثیت اب 20 مئی 2025 کو ختم ہو جائے گی اس فیصلے کا اطلاق 12 جولائی 2025 سے ہوگا۔
وزیر کرسٹی نوم کے مطابق افغانستان میں سلامتی کی صورتِ حال میں بہتری آئی ہے اور معیشت مستحکم ہو رہی ہے، اس لیے اب افغان شہریوں کو وطن واپس جانے سے روکنے کی کوئی بڑی رکاوٹ باقی نہیں رہی۔
امریکی قانون کے مطابق ٹی پی ایس کا ہر 60 دن بعد جائزہ لیا جاتا ہے تاکہ یہ طے کیا جا سکے کہ کیا متعلقہ ملک کی صورتِ حال اب بھی تحفظ کی ضرورت پیدا کرتی ہے یا نہیں۔ اس عمل میں وزارتِ خارجہ اور دیگر اہم سرکاری اداروں سے مشاورت شامل ہوتی ہے۔
کرسٹی نوم نے واضح کیا کہ امریکی انتظامیہ اسٹیٹس کو عارضی مقصد تک محدود رکھنا چاہتی ہے۔ بین الادارہ جاتی مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ افغانستان اب ٹی پی ایس کے معیار پر پورا نہیں اترتا کیونکہ وہاں کی سلامتی اور معاشی صورتحال میں نمایاں بہتری آ چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ اس فیصلے کی ایک وجہ کچھ ٹی پی ایس حاصل کرنے والے افراد کی جانب سے دھوکہ دہی اور عوامی تحفظ و قومی سلامتی کے لیے خطرات کی اطلاعات بھی ہیں۔ اس لیے ٹی پی ایس اس صورت میں امریکی قومی مفاد کے خلاف ہے۔”
یہ فیصلہ امریکی شہریت اور امیگریشن سروسز کی جانب سے افغانستان کی صورتِ حال کا مکمل تجزیہ کرنے اور وزارتِ خارجہ سے مشورے کے بعد کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ افغانستان میں سلامتی اور معیشت میں بہتری آنے سے وہاں واپس جانے کے خطرات کم ہو چکے ہیں اور ٹی پی ایس کے تحت ان افغان شہریوں کو مزید امریکا میں رہنے دینا امریکا کے قومی مفادات سے متصادم ہے۔