توشہ خانہ کیس: عمران خان کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر حاضری لگانے کی اجازت مل گئی

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

توشہ خانہ کیس: عمران خان کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر حاضری لگانے کی مل گئی
توشہ خانہ کیس: عمران خان کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر حاضری لگانے کی مل گئی

اسلام آباد: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ظفر اقبال نے ہفتے کے روز سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس کے باہر حاضری لگانے اور واپس جانے کی اجازت دے دی گئی۔

معززجج نے کہا کہ ”حالات جوں کے توں ہیں، سماعت اور پیشی آگے نہیں بڑھ سکتی، اس لیے جو لوگ یہاں جمع ہوئے ہیں وہ حاضری لگا کر منتشر ہو جائیں۔ شیلنگ یا پتھراؤ کی ضرورت نہیں ہے، آج سماعت نہیں ہو سکتی،“۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر آج فرد جرم عائد نہیں ہو سکتی، سماعت حاضری کے بعد آرڈر شیٹ کی واپسی تک ملتوی کر دی گئی۔

افراتفری کے درمیان، کمرہ عدالت کے اندر لوگوں کو آنسو گیس کے اثرات کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور کھڑکیوں پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔

جیسے ہی عمران خان اور ان کا قافلہ اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پہنچا، انہوں نے الزام لگایا کہ انہیں عدالت کے احاطے میں داخل نہیں ہونے دیا جا رہا ہے۔

سابق وزیراعظم کے قافلے کو لاہور سے اسلام آباد جاتے ہوئے کئی رکاوٹوں کا سامنا بھی کرنا پڑا، گاڑیوں کے الٹ جانے سے لے کر پولیس اور پارٹی کارکنوں میں کئی مقامات پر جھڑپیں ہوئیں۔

میڈیا کو جاری کردہ ایک آڈیو پیغام میں عمران خان نے کہا:“میں جوڈیشل کمپلیکس کے دروازے کے باہر 15 منٹ سے انتظار کر رہا ہوں اور اندر داخل ہونے کی پوری کوشش کر رہا ہوں لیکن ان لوگوں نے آنسو گیس کی شیلنگ کی ہے اور رکاوٹیں کھڑی کیں، ایسا لگتا ہے یہ نہیں چاہتے کہ میں یہاں پہنچوں۔

اس سے قبل پنجاب پولیس کی ایک بڑی نفری نے لاہور میں زمان پارک عمران خان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا، اس دوران پولیس کے ہمراہ بھاری مشینری بھی موجود تھی۔ جس کے ذریعے انہوں نے رکاوٹوں کو ختم کیا۔

مزید پڑھیں:عمران خان کو عدالت کی طرف سے مسلسل ریلیف مل رہا ہے، مریم اورنگزیب

عمران خان نے آپریشن شروع ہونے کے فوراً بعد ایک ٹویٹ میں کہا کہ اس دوران پنجاب پولیس نے زمان پارک میں میرے گھر پر حملہ کیا ہے جہاں بشریٰ بیگم اکیلی ہیں۔

Related Posts