ویڈیوز بنانے کے شوقین افراد کیلئے بری خبر! کل سے ٹک ٹوک بند

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

TikTok will shut down on Sunday

ٹک ٹوک نے خبردار کیا ہے کہ اگر بائیڈن انتظامیہ ایپل اور گوگل جیسی کمپنیوں کو یقین دہانی فراہم نہیں کرتی کہ انہیں نئی پابندی کے تحت سزاؤں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا تو اتوار کو امریکا میں یہ ایپ بند ہو جائے گی۔

یہ بیان سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آیا ہے جس میں قومی سلامتی کے خدشات کی بنا پر ٹک ٹوک پر پابندی کی حمایت کی گئی ہے جب تک کہ اس کی چینی کمپنی بائٹ ڈانس ایپ سے علیحدگی اختیار نہ کر لے۔

ٹک ٹوک نے ایک بیان میں کہا کہ اگر بائیڈن انتظامیہ فوری طور پر کوئی قطعی بیان فراہم نہیں کرتی جس سے اہم سروس فراہم کنندگان کو غیر نافذ کرنے کی یقین دہانی ہو تو بدقسمتی سے ٹک ٹوک کو 19 جنوری کو بند ہونے پر مجبور ہونا پڑے گا۔

سپریم کورٹ نے اس قانون کی توثیق کی جو گزشتہ سال کانگریس نے بھاری دو طرفہ حمایت کے ساتھ منظور کیا تھا۔ یہ قانون جس پر صدر جو بائیڈن نے دستخط کیے، امریکی سروس فراہم کنندگان پر پابندی عائد کرتا ہے کہ وہ ٹک ٹوک کی خدمات فراہم نہ کریں۔

کال لگتی ہے نہ میسج جاتا ہے، پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست روی برقرار، صارفین کو شدید مشکلات

ٹک ٹوک اور اس کے صارفین کی اپیلوں کے باوجود عدالت نے فیصلہ دیا کہ یہ پابندی پہلی ترمیم کے تحت آزادی اظہار کے تحفظات کی خلاف ورزی نہیں کرتی۔

عدالت نے اپنی رائے میں کہا “ٹک ٹوک کے پیمانے اور غیر ملکی حریف کی کنٹرول کے امکانات کے ساتھ ساتھ اس پلیٹ فارم کے ذریعے جمع ہونے والے حساس ڈیٹا کی بڑی مقدار، حکومت کی قومی سلامتی کی تشویشات کو حل کرنے کے لیے مختلف سلوک کی جواز فراہم کرتی ہے۔”

یہ قانون طویل عرصے سے موجود خدشات کو دور کرتا ہے کہ ٹک ٹوک کی چینی ملکیت بیجنگ کو ایپ کو جاسوسی، ڈیٹا اکٹھا کرنے، اور امریکہ میں اثر و رسوخ کے آپریشنز کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے سکتی ہے۔

ٹک ٹوک نوجوان امریکیوں میں ایک ثقافتی مظہر بن چکا ہے، جس کا الگورڈم ذاتی نوعیت کی مختصر ویڈیوز کے ذریعے مشغولیت کو بڑھاتا ہے۔

Related Posts