واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے سرکاری ملازمین کے ٹک ٹاک استعمال کرنے پر پابندی عائد کرنے کا بل متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ سے منظوری کے بعد ٹک ٹاک پر پابندی کا بل پہلے امریکی ایوانِ نمائندگان سے اور بعد ازاں صدر جو بائیڈن سے منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔
روبوٹس کی مدد سے بہت جلد جینز کی پینٹیں بھی تیار کی جائینگی
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے ایوانِ نمائندگان بھی ٹک ٹاک سے متعلق بل کی منظوری دے گا۔ قومی سلامتی کا بہانہ بناتے ہوئے امریکا کی مزید دو ریاستوں یوٹاہ اور الاباما میں بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل امریکا نے ٹک ٹاک پر اپنی متععدد ریاستوں میں پابندی عائد کردی تھی جن میں جنوبی ڈیکونا، ساؤتھ کیرولینا، نیبراسکا، میری لینڈ اور ٹیکساس شامل ہیں۔
دنیا بھر میں مختصر ویڈیوز کے مقبول ترین پلیٹ فارم ٹک ٹاک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ امریکا کی متعدد ریاستیں ہم پر سیاسی الزامات کو بنیاد بنا کر پابندی عائد کر رہی ہیں۔
عالمی سطح پر امریکا اور چین کی محاذ آرائی میں ٹک ٹاکرز پس گئے جبکہ دنیا کی سب سے بڑی ویب سائٹ یو ٹیوب بھی شارٹس کے نام پر ٹک ٹاک کا مقابلہ کرنے کیلئے میدان میں آچکی ہے۔