نیوزی لینڈ میں 3 فٹ لمبا قد رکھنے والے گوشت خور طوطے کے فاسلز دریافت

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نیوزی لینڈ میں تین فٹ لمبا قد رکھنے والے گوشت خور طوطے کے فاسلز دریافت
نیوزی لینڈ میں تین فٹ لمبا قد رکھنے والے گوشت خور طوطے کے فاسلز دریافت

نیوزی لینڈ میں تین فٹ لمبے قد کے حامل گوشت خور طوطے کے فاسلز دریافت ہوئے ہیں جو اب تک سب سے طویل القامت طوطا سمجھا جا رہا ہے۔

طوطے کے فاسلز سینٹ باتھنز سے ملی ہیں جو نیوزی لینڈ میں آثارِ قدیمہ کے حوالے سے گنجان آباد ہے۔ماہرین نے طوطے کا نام ہرکولیس رکھا ہے۔ 

محققین کو طوطے کے قد کی لمبائی اس کے پنجوں کی ہڈیوں سے معلوم ہوئی۔ 37 انچ لمبے قد کے حامل طوطے کا وزن 7 کلوہے اور اندازہ لگایا گیا ہے کہ طوطا گوشت خور تھا۔

طوطے کے وزن کے پیش نظر محققین یہ مفروضہ قائم کرنے پر مجبور ہیں کہ وہ اُڑ نہیں سکتا تھا اور پر مرغی یا بطخ کی طرح نمائشی طور پر اس کے جسم سے منسلک تھے۔

جب پہلی بار 2008ءمیں طوطے کے فاسلز دریافت ہوئے تو محققین کو یہ کسی عقاب کی باقیات محسوس ہوئیں اور انہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ وہ دراصل طوطا تھا۔

محققین 20 سال سے سینٹ باتھنز میں کھدائیوں میں مصروف ہیں اور انہیں امید ہے کہ آئندہ بھی وہ ایسی عجیب و غریب چیزیں دریافت کرتے رہیں گے۔ ایک سال پہلے انہوں نے 40 گرام وزنی چمگادڑ بھی دریافت کیا تھا جو موجودہ چمگادڑوں کے مقابلے میں تین گنا بڑا تھا۔

مزید پڑھیئے: نجی معلومات کی چوری پر ایپل کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا

Related Posts