نیوزی لینڈ میں 3 فٹ لمبا قد رکھنے والے گوشت خور طوطے کے فاسلز دریافت

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نیوزی لینڈ میں تین فٹ لمبا قد رکھنے والے گوشت خور طوطے کے فاسلز دریافت
نیوزی لینڈ میں تین فٹ لمبا قد رکھنے والے گوشت خور طوطے کے فاسلز دریافت

نیوزی لینڈ میں تین فٹ لمبے قد کے حامل گوشت خور طوطے کے فاسلز دریافت ہوئے ہیں جو اب تک سب سے طویل القامت طوطا سمجھا جا رہا ہے۔

طوطے کے فاسلز سینٹ باتھنز سے ملی ہیں جو نیوزی لینڈ میں آثارِ قدیمہ کے حوالے سے گنجان آباد ہے۔ماہرین نے طوطے کا نام ہرکولیس رکھا ہے۔ 

محققین کو طوطے کے قد کی لمبائی اس کے پنجوں کی ہڈیوں سے معلوم ہوئی۔ 37 انچ لمبے قد کے حامل طوطے کا وزن 7 کلوہے اور اندازہ لگایا گیا ہے کہ طوطا گوشت خور تھا۔

طوطے کے وزن کے پیش نظر محققین یہ مفروضہ قائم کرنے پر مجبور ہیں کہ وہ اُڑ نہیں سکتا تھا اور پر مرغی یا بطخ کی طرح نمائشی طور پر اس کے جسم سے منسلک تھے۔

جب پہلی بار 2008ءمیں طوطے کے فاسلز دریافت ہوئے تو محققین کو یہ کسی عقاب کی باقیات محسوس ہوئیں اور انہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ وہ دراصل طوطا تھا۔

محققین 20 سال سے سینٹ باتھنز میں کھدائیوں میں مصروف ہیں اور انہیں امید ہے کہ آئندہ بھی وہ ایسی عجیب و غریب چیزیں دریافت کرتے رہیں گے۔ ایک سال پہلے انہوں نے 40 گرام وزنی چمگادڑ بھی دریافت کیا تھا جو موجودہ چمگادڑوں کے مقابلے میں تین گنا بڑا تھا۔

مزید پڑھیئے: نجی معلومات کی چوری پر ایپل کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا

Related Posts