‘تھریڈز’ تاریخ میں سب سے تیزی سے مقبول ہونے والی ایپ بن گئی

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

انٹرنیٹ کی دنیا میں ایک نئی ایپ نے صارفین کی تعداد میں اضافے کے حوالے سے ٹک ٹاک اور انسٹا گرام جیسی مقبول ایپس کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

میٹا کی ٹوئٹر کے مقابلے پر متعارف کرائے جانے والی ایپ تھریڈز کو تاریخ میں سب سے زیادہ تیزی سے مقبول ہونے والی ایپ قرار دیا گیا ہے۔

سرچ انجن جرنل کے مطابق انسٹاگرام سے منسلک اس ایپ کے صارفین کی تعداد 9 کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

امراض قلب اور فالج سے بچاؤ میں معاون غذائیں کیا ہیں، جانئے

رپورٹ میں یہ اعداد و شمار انسٹاگرام اکاؤنٹس پر تھریڈز بیج پر نظر آنے والے نمبروں پر مبنی ہیں۔

اس ایپ کو 5 جولائی کو متعارف کرایا گیا تھا اور محض 4 دن میں اس کے صارفین کی تعداد 9 کروڑ تک پہنچ گئی اور ممکنہ طور پر بہت جلد 10 کروڑ کے سنگ میل کو بھی طے کر لے گی۔

اس کے مقابلے میں چیٹ جی پی ٹی کو یہ سنگ میل طے کرنے میں 2 مہینے لگے تھے۔

سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کو یہ سنگ میل حاصل کرنے میں 9 ماہ کا عرصہ لگا جبکہ انسٹاگرام کو 10 کروڑ ماہانہ صارفین کے لیے ڈھائی سال تک انتظار کرنا پڑا۔

20 سال کے دوران کسی انٹرنیٹ ایپ کے صارفین کی تعداد میں اتنی تیزی سے اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا۔

تھریڈز کو ایلون مسک کی زیرملکیت سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے لیے سب سے بڑا خطرہ تصور کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ اس ایپ کو ابھی یورپی یونین کے ممالک میں متعارف نہیں کرایا گیا۔

ویسے تو تھریڈز ایک خودمختار ایپ ہے مگر صارفین انسٹا گرام اکاؤنٹ کو اس پر لاگ ان ہونے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں جس کے باعث فوٹو شیئرنگ ایپ کے 2 ارب صارفین کے لیے اسے اپنانا آسان ہے۔

میٹا نے یہ ایپ اس وقت متعارف کرائی جب ٹوئٹر میں ایسی تبدیلیاں کی گئی تھیں جو صارفین کو زیادہ پسند نہیں آئیں۔

پہلے تو کمپنی کی جانب سے ٹوئٹر پر مواد دیکھنے کے لیے لازمی لاگ ان کی شرط عائد کی گئی۔

اس کے بعد ٹوئٹر صارفین کے لیے مواد دیکھنے کی حد مقرر کی گئی۔

Related Posts