ٹرپل ایچ اور بٹسٹا کے درمیان ایک مشہور کہانی ہے جو ڈبلیو ڈبلیو ای کی تاریخ کا حصہ ہے۔ اس میں کچھ اہم مواقع اور مشورے شامل ہیں جنہوں نے بٹسٹا کو ڈبلیو ڈبلی ای کا چمپئن بننے میں مدد کی۔
ڈیوڈ بٹسٹا نے 2002 کے دوران ڈبلیو ڈبلیو ای میں قدم رکھا اور ایک طاقتور اور شاندار ریسلر کے طور پر پہچان بنانے کے ساتھ ساتھ جلد ہی فینز کے دل میں جگہ بنالی۔ بٹسٹا کے کیریئر کی بڑی کامیابیوں میں سے ایک اس وقت ہوئی جب انہوں نے “ایوولوشن” نامی گروپ میں شمولیت اختیار کی، جس کی قیادت ٹرپل ایچ کر رہے تھے۔
ایوولوشن ایک اہم گروپ تھا جس کے دیگر اراکین میں شون مائیکل، رینڈی اورٹن، ریک فلیئر اور ٹرپل ایچ تھے۔ بٹسٹا اس گروپ کا سب سے طاقتور اور بااثر رکن سمجھا جاتا تھا لیکن ٹرپل ایچ کی سرپرستی نے بٹسٹا کی شخصیت کو مزید مضبوط بنایا۔
وہ مشورہ جس نے بٹسٹا کو چمپئن بنایا
2005 کی رائل رمبل ایونٹ کے قریب بٹسٹا اور ٹرپل ایچ کے درمیان اختلافات پیدا ہونے لگے۔ ٹرپل ایچ نے یہ سمجھا کہ بٹسٹا ایک بڑا چیلنج بنتا جا رہا ہے اور وہ ممکنہ طور پر چمپئن شپ جیتنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
رائل رمبل جیتنے کے بعد بٹسٹا کے سامنے یہ موقع تھا کہ وہ یا تو ٹرپل ایچ کے ساتھ شامل ہوکر دوسرے ریسلرز کو چیلنج کریں یا پھر ٹرپل ایچ کو براہِ راست چیلنج کریں اور چمپئن بننے کی کوشش کریں۔ ٹرپل ایچ نے بٹسٹا کو مشورہ دیا کہ وہ دوسرے برانڈ کے چمپئن شپ کے لیے جائیں اور ایوولوشن کے ساتھ رہیں لیکن بٹسٹا نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ ٹرپل ایچ کو چیلنج کریں گے۔
بٹسٹا نے ٹرپل ایچ کی چالاکی کو بھانپ لیا اور یہ فیصلہ کیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ اپنے طور پر آگے بڑھیں۔ ریسل مینیا 21 میں بٹسٹا نے ٹرپل ایچ کا سامنا کیا اور چمپئن بن گئے۔ یہ لمحہ بٹسٹا کے کیریئر کا ایک اہم موڑ ثابت ہوا۔
بٹسٹا کا ڈبلیو ڈبلیو ای چمپئن بننے کا سفر نہ صرف ان کی جسمانی طاقت کی عکاسی کرتا ہے بلکہ اس کے ذہنی فہم و فراست کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
ٹرپل ایچ کا مشورہ جہاں ایک موقع تھا وہیں بٹسٹا کے لیے ایک آزمائش بھی تھا کہ وہ اپنے فیصلے خود کریں اور چمپئن بنیں۔بٹسٹا کا یہ فیصلہ کہ وہ ٹرپل ایچ کے خلاف جائیں گے، نے ان کے کیریئر میں ایک نئی راہ کھولی اور وہ ایک قابل احترام چمپئن کے طور پر پہچانے جانے لگے۔