پاکستان سمیت دنیا بھر میں طبی ماہرین اور سائنسدان کورونا وائرس کی وباء سے نمٹنے کیلئے ادویات اور ویکسین کی تیاری کیلئے دن رات کوشاں ہیں، امریکی ادویات ساز کمپنی نے کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے پاکستان کی بی ایف بائیوسائنسز کمپنی کو بھی ریمیڈیسویر دواء تیار کرنے کی اجازت دیدی ہے تاہم عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس یعنی کوویڈ 19 کے علاج کیلئے کئی طریقے آزمائش کے مراحل میں تاہم فی الحال کسی بھی دواء یا طریقہ علاج کی منظوری نہیں دی۔
عالمی ادارہ صحت مختلف ممالک میں کورونا کے علاج کیلئے تیار کی جانیوالی ادویات کے کلینکل ٹرائلز کا جائزہ لے رہا ہے اور ڈبلیو ایچ او کوویڈ 19 کی روک تھام کیلئے تیار ویکسینز کے اثرات ، فائدے اور نقصانات کے مکمل طورپر جائزہ کے بعد بھی حتمی طور پر کسی دواء کی منظوری دے سکتا ہے ۔
کورونا کی وباء کے پھیلاؤ کو روکنے اور متاثرہ ممالک کی دادرسی کے حوالے سے عالمی ادارہ کا کردار ثانوی ہے اور ادارہ کے ذمہ داران ہر طرح کی صورتحال میں دنیا کے ساتھ جڑے رہ کر معاملات پر گہری نظر رکھے ہوئے۔کسی بھی ملک کی طرف سے تیار کردہ دواء کو عالمی ادارہ صحت کی جانب سے منظوری کی سند ملنے تک استعمال کرنا یا تشہیر کرنا نامناسب عمل ہے۔
عالمی ادارہ صحت پر اس وقت پوری دنیا کو اس ہولناک وباء کے خاتمے کے حوالے سے سب بڑا چیلنج درپیش ہے اور پوری دنیا کی نظریں عالمی ادارہ پر لگی ہیںاور صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی امریکا کی جانب سے گزشتہ دنوں ڈبلیو ایچ او کے روکے جانیوالے فنڈز 10 فیصد کٹوتی کے ساتھ بحال کرنے کا عندیہ دیدیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے گلیوںاور سڑکوں پرجراثیم کش اسپرے کوانسانوں کے لیےخطرناک قراردیدیا ہے،ڈبلیوایچ او کے سربراہ کا کہنا ہے کہ گلیوں میں جراثیم کش اسپرے کرنے سے کورونا وائرس کا خاتمہ نہیں ہوتا بلکہ یہ اسپرے لوگوں کے لیے مزید خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کورونا وائرس کے فوری یا جلد دنیا سے ختم ہونے کے حوالے سے حتمی طور پر رائے دینے سے قاصر ہے اس لئے ڈبلیو ایچ او نے متنبہ کیا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ کورونا وائرس دنیا سے ختم نہ ہو اور ہمیں کورونا کے ساتھ جینا سیکھنا ہوگا لیکن اگر یہ درست ہے تو اس مرض کی روک تھام کیلئے ویکسین کی تیاری ناگزیر ہے کیونکہ اگر جلد ویکسین تیارنہ ہوئی توکورونا کی وباء دنیا کیلئے مزید تباہ کن ثابت ہوگی۔