واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا ہے کہ پاکستان میں گرجا گھروں کو نشانہ بنانے پر گہری تشویش ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکا دنیا بھر میں مذہب اور عقیدے کی آزادی کے حق کی بات کرتا ہے اور پاکستان میں گرجا گھروں کو نشانہ بنانے پر گہری تشویش ہے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ تشدد یا تشدد کی دھمکی کبھی بھی اظہار رائے کی قابل قبول شکل نہیں ہے۔
دوران پریس کانفرنس امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان سے ایران اور پاکستان کے درمیان تجارتی معاہدوں پر سوال کیا گیا، جس کے جواب میں انہوں کہا کہ یہ پاکستان اور ایران کے اندورنی معاملات ہیں، اس معاملے پر کچھ بھی جاننے کے لیے پاکستانی حکام سے رجوع کیجیے۔
سندھ میں 10 سالہ ملازمہ فاطمہ کی موت، معاملہ کیا ہے؟
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے وائس آف امریکا نیوز سروس پر کرپشن کی تحقیقات پر سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکی گلوبل میڈیا کا ادارہ محکمہ خارجہ کا حصہ نہیں۔ کرپشن کی تحقیقات کے حوالے سے کانگریس کمیٹی سے رجوع کیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے کے خلاف اہل علاقہ مشتعل ہوگئے تھے اور انہوں نے چار گرجا گھروں، کئی مکانات اور گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی۔
پولیس نے بر وقت کارروائی کرتے ہوئے 100 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا اور ضلع بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی تھی۔
پنجاب حکومت نے واقعے کی فوری اعلیٰ سطح کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے، ترجمان کا کہنا ہے کہ سوچی سمجھی سازش کےتحت امن کوخراب کرنےکی کوشش کی گئی۔ تمام فوٹیجز موجود ہیں، سائنٹفک طریقے سے تفتیش جاری ہے، حالات قابو میں ہیں، تمام ادارے متحرک ہیں۔
نگراں وزیر اطلاعات عامر میر نے اس حوالے سے کہا تھا کہ ابتدائی تحقیقات میں سامنے آیا کہ یہ مکروہ عمل سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا تھا جس کا مقصد فساد پھیلانا اور امن و امان خراب کرنا تھا۔
بعدازاں چرچز کی سکیورٹی سخت کرکے بڑی تعداد میں اہلکار تعینات کردیے گئے ہیں جبکہ متاثرہ علاقوں میں 6 ہزار سے زائد پولیس جوانوں اور رینجرز کے دستے موجود ہیں۔
مذکورہ واقعے کا نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بھی نوٹس لیتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دیا جبکہ مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے اس اشتعال انگیز واقعے کی مذمت کی گئی ہے۔