اسٹاک ایکسچینج حملہ،ماسٹر مائنڈ لائیو کیمرے کے ذریعے دہشت گردوں سے رابطے میں تھا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسٹاک ایکسچینج حملہ،ماسٹر مائنڈ لائیو کیمرے کے ذریعے دہشت گردوں سے رابطے میں تھا
اسٹاک ایکسچینج حملہ،ماسٹر مائنڈ لائیو کیمرے کے ذریعے دہشت گردوں سے رابطے میں تھا

کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج حملہ کی تحقیقات میں ایک اور پیش رفت، حملے کا ماسٹر مائنڈ لائیو کیمرے کے ذریعے دہشت گردوں سے رابطے میں تھا اور پورے واقعہ کو مانیٹر کرتا رہا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج حملے سے متعلق تفتیش میں سامنے آنے والی اہم پیشرفت سے کیمرہ بھی برآمد ہواہے۔اس حوالے سے تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ حملے کا ماسٹر مائنڈ لائیو کیمرے کے ذریعے حملے کے وقت دہشتگردوں سے رابطے میں رہا۔

حکام کے مطابق دہشت گردوں سے ملے موبائل فون سے بھی اہم معلومات حاصل کرلی گئی ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج حملے کے ملزمان کے موبائل فونز سے مزید ڈیٹا حاصل کرلیا گیا،ذرائع کے مطابق موبائل فونز سے ملنے والے ڈیٹا میں حملہ آور کوئٹہ سے مسلسل کراچی میں ایک نمبر پر رابطے میں تھے۔

ذرائع کے مطابق حملہ آور جس نمبر سے رابطے میں رہے وہ ڈسٹرک سینٹرل کے مختلف علاقوں میں استعمال ہواہے۔ حملہ آوروں کے پہلے سے کراچی میں رابطے کے مختلف شواہد ملے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کے قبضے سے اسمارٹ فون سمیت دو موبائل فونز ملے تھے، دونوں موبائل فونز کے فرانسک ٹیسٹ کرائے گئے ہیں۔تحقیقاتی اداروں کی مذید تفتیش جاری ہے، واضح رہے کہ اس سے قبل ہونے والی پیش رفت میں کالعدم تنظیم (بی ایل اے) کا کمانڈر بشیر زیب دہشت گرد حملے کا ماسٹر مائنڈ ہے جبکہ اسلم اچھو نے چینی قونصلیٹ پر حملہ کروایا تھا جو بشیر زیب سے قبل بی ایل اے کا کمانڈر رہا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کی طرف سے فنڈنگ کے شواہد بھی ملے ہیں جبکہ دہشت گرد بشیر زیب اپنے ساتھی اللہ نظر کے ساتھ افغانستان کے شہر قندھار میں ہے۔

پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر دہشت گرد حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے، جس کے مطابق دہشتگردوں کی شناخت تسلیم بلوچ، شہزاد بلوچ، سلمان اور سراج کے نام سے ہوئی اور ان کی عمریں 25 سے 35 سال کے درمیان ہیں۔

Related Posts