ملک بھر میں ڈکیتی کی وارداتوں میں روز بہ روز اضافہ ہورہا ہے، اِس دوران اگر کوئی شہری مزاحمت کی کوشش کرتا ہے تو ڈکیت اُس مظلوم شہری کی جان لینے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔
گزشتہ روز تھانہ کراچی کمپنی کے علاقے میں سیمنٹ کی دکان میں ڈکیتی کی واردات ہوئی، اُس دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں نے تاجر گل فراز کو چھریوں کے وار کرکے قتل کردیا جبکہ تاجر کا دوسرا ساتھی محمد نواز ڈاکوؤں کے حملے میں زخمی ہوگیا۔
ڈاکو تاجر کو قتل کرنے کے بعد اسٹور سے پندرہ لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوگئے۔
دوسری جانب اسی طرح کی ایک واردات جی نائن نشتر مارکیٹ پشاور موڑ میں بھی ہوئی، ڈاکوؤں نے چھریوں کے وار کرکے ایک تاجر کو قتل جبکہ دوسرے کو زخمی کردیا۔
سارہ انعام قتل، شاہنواز کے گھر سے غیرقانونی اسلحہ برآمد
صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ کا اِن واقعات کے حوالے سے کہنا ہے کہ تاجروں کا قتل سیکورٹی اداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے، حکومت ہمارے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ دار ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ شہید تاجروں کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور وزیراعظم بھی اس قسم کے واقعات کا نوٹس لیں۔