فیس بک صارفین اُس وقت شدید جھنجھلاہٹ کا شکار ہوتے ہیں جب وہ کچھ پوسٹ کررہے ہوں اور انھیں علم ہو کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے ان کی پوسٹنگ پر کسی اصول یا قانون کی خلاف ورزی پر پابندی عائد کر دی ہے۔
اکثر صارفین کو اس وقت یہ سمجھ نہیں آتا کہ انہوں نے کیا خلاف ورزی کی ہے مگر اب فیس بک کی سرپرست کمپنی میٹا نے صارفین کی اس بڑی مشکل کو حل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میٹا کے مطابق فیس بک صارفین کو بہتر طریقے سے سمجھایا جائے گا کہ ان کو پوسٹ سے کیوں روکا جا رہا ہے تاکہ وہ زیادہ بڑی پابندیوں سے بچ سکیں۔
میٹانے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایاکہ فیس بک کے کچھ صارفین فیس بک جیل کا سامنا کرتے ہیں اور انھیں یہ سمجھ نہیں آتا کہ انہوں نے کیا غلط کیا ہے اور پوسٹنگ کرنا کیوں ممکن نہیں رہا۔
واٹس ایپ نے صارفین کی سہولت کیلئے نیا فیچر پیش کردیا
بلاگ میں زیادہ وضاحت نہیں کی گئی کہ اس حوالے سے کیا اقدامات کیے جائیں گے، بظاہر کمپنی کی جانب سے نوٹیفکیشنز اور مواد کے اصولوں کو اپ ڈیٹ کیے جانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ فیس بک کی جانب سے مخصوص اصولوں کی خلاف ورزی پر کسی صارف کے اکاؤنٹ پر اسٹرائیک سسٹم کا اطلاق کیا جاتا ہے۔
اسٹرائیکس کی بنیاد پر صارفین کو مخصوص مواد پوسٹ کرنے پر ایک دن یا 30 دن تک بلاک کیا جاسکتا ہے۔
فیس بک کی جانب سے اسٹرائیکس کی تعداد کے نظام کو تبدیل کیا جا رہا ہے، ابھی اگر کسی اکاؤنٹ پر 2 اسٹرائیکس کا اطلاق ہو تو اسے ایک دن تک پوسٹنگ، کمنٹس کرنے یا دیگر مواد تیار کرنے سے روک دیا جاتا ہے۔
اب کمپنی کا کہنا ہے کہ ایک دن کی پابندی کا سامنا اسی وقت ہوگا جب کسی صارف کے اکاؤنٹ پر 7 اسٹرائیکس کا اطلاق ہوگا۔میٹا کے نئے نظام کے تحت لوگوں کو یہ سمجھنے میں مدد فراہم کی جائے گی کہ ان کے مواد کو کیوں ڈیلیٹ کیا گیا تاکہ وہ آئندہ ایسا نہ کریں۔