اسلام آباد: وفاقی حکومت نے توانائی بچت کے 5 سالہ منصوبے پر کام شروع کردیا جس میں تمام سرکاری اور نیم سرکاری عمارتوں کو توانائی بچانے والی عمارات میں تبدیل کردیا جائے گا۔
نیشنل انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر سردار معظم کے مطابق توانائی بچت کا پلان پہلے 10 سال کے لیے بنایا گیا تھا جسے اب 5 سال تک محدود کردیا گیا ہے۔
بلڈنگ کوڈز پر مؤثر عمل درآمدر سے 50 سے 60 فیصد تک توانائی کی بچت کی جا سکے گی اور تمام بڑی عمارتوں کے انرجی آڈٹ کے بعد توانائی بچت کے ایکشن پلان پر مرحلہ وار کام شروع کیا جائے گا۔
گڑ کی برآمدات سے ملک کو 28.69 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا
توانائی بچت پروگرام کے دوسرے مرحلے میں کمرشل، صنعتی اور گھریلو سیکٹر کو گیس کی بجائے کم بجلی استعمال کرنے والے آلات کو فروغ دیا جائے گا، حکومت صارفین کو ایسے آلات کی فراہمی میں مدد دے گی۔
نیشنل انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن اتھارٹی کے مطابق توانائی بچت کے 5 سالہ پلان پر سرمایہ کاری کے لیے ورلڈ بینک سمیت مختلف عالمی اداروں سے مالی تعاون کے لیے رابطہ کیا جا رہا ہے، کوشش ہے کہ اس مد میں زیادہ سے زیادہ فنڈنگ گرانٹ کی شکل میں مل سکے۔